بی جے پی نے سینکڑوں مسلمان قتل کرانیوالے ”نریندر مودی“ کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر دیا
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی) بابری مسجد شہید کرانے والی انتہاپسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے گجرات میں سینکڑوں مسلمانوں کو زندہ جلائے جانے کے حوالے سے بدنام وزیراعلیٰ نریندر مودی کو پارٹی کی طرف سے ملک کے آئندہ وزیراعظم کیلئے امیدوار نامزد کیا ہے۔ نریندر مودی کانگریس کی طرف سے اگر راہول گاندھی کو باقاعدہ امیدوار نامزد کیا گیا تو وہ راہول کا وزارت عظمیٰ کی کرسی کیلئے سامنا کرینگے۔ اس امر کا فیصلہ گذشتہ روز نئی دہلی میں پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ نریندر مودی کے نام کی بطور وزیراعظم تمام اتحادی جماعتوں نے تائید اور حمایت کی ہے ہم نے یہ فیصلہ عوامی خواہشات کے احترام میں کیا ہے۔ واضح رہے کہ پارٹی کے سینئر رہنما ایل کے ایڈوانی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ یاد رہے کہ 2002ءکے گجرات فسادات میں ایک ہزار سے زائد مسلمان قتل کر دئیے گئے تھے ان میں درجنوں کو زندہ جلا دیا گیا، شرپسندوں کی سرپرستی اور پولیس اہلکاروں کو کارروائی سے روکنے پر نریندر مودی کو قصاب وزیراعلیٰ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے ان کے اسی کردار کی وجہ سے امریکہ نے انکے اپنے ہاں آنے پر غیراعلانیہ پابندی لگا رکھی ہے۔ دوسری جانب کانگریس کے جنرل سیکرٹری ڈگ وجے سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی عوام نریندر مودی کو وزیراعظم تسلیم نہیں کریں گے۔ نریندر مودی قوم کو متحد نہیں رکھ سکتے کیونکہ ایک ایسا شخص جو اپنے عزائم کیلئے اپنے ہی اتحاد کو توڑے اور اپنی پارٹی کے اندر ہی تنازعات پیدا کرے وہ کس طرح بطور وزیراعظم عوام کو متحد رکھ سکتا ہے۔