نیو ایئرپورٹ کیس: عدالت کی عزت کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے: چیف جسٹس
اسلام آباد (این این آئی+ نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں سیکرٹری سول ایوی ایشن کی تبدیلی اور نیو ائیرپورٹ اسلام آباد میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دور ان چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے واضح کیا ہے کہ یہ عدالت کی عزت کا معاملہ ہے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، کبھی یہ نہیں سوچا کہ عدالت کو نیچا دکھائیں گے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت کی عزت کا معاملہ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، انیتا تراب کیس کا فیصلہ واضح ہے، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ادارے کی ساکھ کو گرنے نہیں دیں گے،حکومت دو دن سے کہہ رہی ہے کہ عدالتی حکم کا احترام کرتے ہیں لیکن ایسا ہوتا ہوا نظر نہیں آتا۔ دریں اثناءسپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے سیکرٹری سول ایوی ایشن محمد علی گردیزی کے تبادلے کا نوٹیفکیشن واپس لینے پر معاملہ نمٹا دیا۔ اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت میںتحریری بیان پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم معاملات کی شفافیت پر یقین رکھتے ہیں۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ نیو ائیر پورٹ کی تعمیرمیں تاخیر کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوانے پر سیکرٹری کو ہٹایا گیا۔ سیکرٹری کی تبدیلی سے انیتا تراب کیس کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ محمد علی گردیزی کی تبدیلی کا فیصلہ 10ستمبر کو کیا گیا تھا جسے منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ نرگس سیٹھی سے سیکرٹری سول ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کے جواب کو قابل اطمینان قرار دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔ قبل ازیں سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تبادلہ کے معاملہ پر وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ناصر محمود کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے ناصر محمود کھوسہ عدالت میں اپنا موقف پیش کرنے کے لیے کھڑے ہوئے لیکن عدالت نے انہیں کچھ کہنے سے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ انہوں نے ناصرکھوسہ کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔ اٹارنی جنرل موقف پیش کریں گے۔