• news

گوجرانوالہ : ملا عمر کے استاد قاضی حمید اللہ مرحوم کے 2 مدارس پر چھاپے‘ ایک ازبک سمیت 22 گرفتار

گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی) خفیہ ادارے اور پولیس کی مشترکہ کاروائی کے دوران طالبان لیڈر ملا عمر کے استاد سابق رکن قومی اسمبلی قاضی حمید اللہ خان کے گوجرانوالہ میں واقع دو دینی مدارس پر چھاپوں کے دوران عدم شناخت کی بناءپر ایک غیر ملکی سمیت 22طالبعلموں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیاہے‘ بتایاگیاہے کہ سابق ایم این اے قاضی حمید اللہ خان مرحوم کے زیر ادارت مدرسہ مظاہر العلوم شیرانوالہ باغ جبکہ مدرسہ انوارالعلوم چمڑہ منڈی کے قریب درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جن کے بارے میں خفیہ ادارے نے پولیس کی مدد سے چھاپہ مار کاروائی کرکے دونوں مدارس سے مجموعی طور پر 22 کے قریب طلباءکو حراست میں لے لیا‘ ذرائع کے مطابق حراست میں لئے جانے والے طلباءمیں ایک سلطان بن بکچک کا تعلق ازبکستان سے بتایاگیاہے جبکہ دیگر چلاس‘ وزیرستان اور کوہستان کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سلطان کے پاس شناخت کے لئے کوئی دستاویزات نہیں تھیں جبکہ دوسرے طلباءجن میں ارشاد بن بدر خان‘ دلبر خان بن کشکار‘ شیر افضل بن مرداد خان‘ عبدالغیث بن وہاب شاہ‘ زیب اللہ بن قوس‘ صلاح الدین بن عبدالودود‘ عطاءاللہ بن رضوان اللہ‘ عبدالحمید بن عامرشاہ‘ عبدالحق بن جماع الدین‘ حسن شاہ بن محبت خان‘ مشرف بن عیسی ‘ سجاد علی بن عبدالطیف‘ سید معیون بن جمدار‘ شہزاد بن بابو خان‘ گلزار بن مسلم گیر‘ محمد ریاض بن محمد نواز‘ عبدالرحیم بن فقیر محمد‘ عبدالخالق بن نواز خان‘ عبدالہادی بن محمد مصطفے‘ مسلم بن صنوبر‘ برق شامل ہیں وہ بھی نامکمل دستاویزات رکھنے کی بناءپر مشکوک پائے گئے ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران ” چلاس“ میں کئے جانے والے راکٹ حملے میں سکیورٹی فورسز کے دو افسران سمیت گلگت بلستستان کے ڈی پی او ہلال خان شہید ہو گئے تھے تاہم ذرائع نے اس شبہ کا اظہار کیا ہے کہ چلاس کے افسوسناک واقعہ کی کڑیاں ان مدارس سے مبینہ طور پر ملی ہیں لہذا اسی بناءپر طلباءکو حراست میں لے لیاگیاہے۔ واضح رہے کہ متذکرہ دونوں مدارس کے مہتمم قاضی حمید اللہ خان 2002 ءکے عام انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کے متفقہ امیدوار کی حیثیت سے گوجرنوالہ کے حلقہ این اے 96 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن