القاعدہ کارکن مسلک کی بنیاد پر کسی مسلمان کو نشانہ نہ بنائیں: ایمن الظواہری
لندن (اے این این + اے ایف پی) القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری نے پہلی بار جہاد کیلئے مخصوص رہنما اصول جاری کرتے ہوئے القاعدہ سے منسلک ارکان کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ مسلک کی بنیاد پر کسی مسلمان کو نشانہ نہ بنائیں، مسلم ممالک میں مقیم غیر مسلموں، خواتین اور بچوں کی زندگیوں کا احترام کریں، مساجد، مارکیٹوں اور عوامی مقامات پر کوئی کارروائی نہ کی جائے، اپنی سرگرمیاں صرف ان ممالک میں کی جائیں جہاں اپنے نظریات کو فروغ دینے کیلئے محفوظ اڈے قائم کئے جا سکیں۔ برطانیہ خبررساں ادارے کے مطابق ”سائٹ مانیٹرنگ سروس“ کی طرف سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں الظواہری نے جہادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان ممالک میں جائیں جہاں ضروری ہو اور لوگوں کو جہاد کی ترغیب دیں۔ ہماری جدوجہد بہت طویل ہے جس کیلئے پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کی ضرورت ہے۔ جو اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال ہوں گے۔ مجاہدین افغانستان، عراق ، شام، یمن اور صومالیہ سے ان ممالک میں کارروائیاں کریں جہاں ناگزیر ہوں۔ مسلم ممالک میں بسنے والے عیسائیوں، ہندوﺅں اور سکھوں کو بھی نہ چھیڑا جائے، خواتین اور بچوں کی زندگیوں کا بھی احترام کیا جا ئے۔ مساجد، مارکیٹوں اور عوامی مقامات پر کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ انہوں نے کشمیر، قفقاز اور سنکیانگ میں تحریک چلانے والوں کو سراہا۔