مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان 2018ءتک مفاہمت کی سیاست پر اتفاق ہوگیا
لاہور (سید شعیب الدین سے) مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان 2018ءکے انتخابات تک مفاہمت کی سیاست پر عملدرآرمد کرنے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ آئندہ 5 سال دونوں پارٹیوں کے درمیان ”چھیڑ چھاڑ“ نہیں ہو گی۔ معمولی ”سرحدی جھڑپیں“ تو کبھی کبھی ہوتی رہیں گی مگر ”ہاکس“ کو کنٹرول کیا جائیگا اور انہیں خاموش رکھا جائیگا۔ آصف زرداری اسی ”فرینڈلی اپوزیشن“ کے کردار کو نبھائیں گے۔ پیپلز پارٹی اپنی ماضی کی مزاحمت سیاست کو ترک کردیگی۔ پیپلز پارٹی کے حلقے مفاہمتی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں مفاہمتی پالیسی جمہوریت کے تسلسل اور جمہوریت کے مفاد میں اپناتی ہے تاکہ ماضی کی طرح کوئی ”تیسری قوت“ ایک بار پھر مزاحمتی سیاست کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ ذرائع کے مطابق مزاحمتی سیاست کا رخ اب عمران خان کی تحریک انصاف کی طرف رہے گا تاکہ سیاست میں تیسری سیاسی قوت طاقت نہ پکڑ سکے۔