• news

لاہور ہائی کورٹ نے تیرہ سالہ طالبہ کومبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا

لاہور( وقائع نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ نے تیرہ سالہ طالبہ کومبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودھا کو متعلقہ افراد کے خلاف وقوعہ کی غیر جانبدار اور شفاف کارر وائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گاﺅں استقلال آباد کی رہائشی معصوم بچی اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر سکول جا ر ہی تھی کہ راستے میں موٹر سائیکل خراب ہو گئی اور لڑکی کے بھائی نے اسے پیدل سکول جانے کو کہا۔ بعد ازاں جب وہ سکول سے چھٹی کے وقت اپنی بہن کو لینے گیا تو اسے بتایا گیا کہ بچی سکول نہیں آئی۔ پولیس کے مطابق بچی کے جسم پر ایسے نشانات موجود ہیں جس سے شبہ ہے کہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر کے لاش نہر میں پھینک دی گئی۔ تاہم پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کر دی ہے۔ عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن