آئین کی عملداری یقینی، لاپتہ افراد کی بازیابی کی کوشش کرتے رہیں گے: جسٹس افتخار
کوئٹہ (آئی این پی) جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے وکلاءنے ہمیشہ قانونی کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین پاکستان مےں مروجہ انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کےلئے تمام ضروری اقدامات عمل مےں لائے‘ جب تک ریاست اور آئین مضبوط ہیں‘ آئین کی مکمل پاسداری ہو گی تب ہی بنیادی حقوق کی حفاظت کی ضمانت دی جاسکتی ہے‘ آئین نہ صرف بنیادی حقوق اور لوگوں کی سلامتی کا ضامن ہے بلکہ عوام کو عزت اور آبرو سے رہنے کی ضمانت بھی فراہم کرتا ہے‘ انسانی حقوق کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کےلئے عوام مےں بنےادی حقوق کا شعور بےدار کےا جانا از حد ضروری ہے‘عوام کے بنےادی حقوق کو تحفظ بخشنے کےلئے تمام رےاستی، اداروں، عدلےہ، مقننہ اور انتظامےہ کو شانہ بشانہ رہ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، منتخب عوامی نمائندگان درحقیقت عوام کے حقوق کے محافظ اور پاسداری کے پابند اور عوام کو جوابدہ ہیں‘ تمام ریاستی عہدیداران کا فرض ہے کہ خلوص نیت اور وفاداری کے ساتھ آئین کی عملداری یقینی بنائیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعصب کے بغیر شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ دار ہیں‘ انتظامیہ کا یہ اولین فرض ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کا نفاذ یقینی بنائے ایسا نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کی کوشش کرتے رہے ہیں کرتے رہیں گے۔ کوشش کرتے ہیں کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو کچھ ریلیف مل سکے۔ لوگوں کو سپریم کورٹ پر اعتماد ہے، قانون کی حکمرانی سے لاپتہ افراد کی بازیابی ممکن ہے۔