دمشق میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے : یو این رپورٹ‘ سرحدی خلاف ورزی پر ترکی نے شامی فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا
دمشق میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے : یو این رپورٹ‘ سرحدی خلاف ورزی پر ترکی نے شامی فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا
ریاض+ نیو یارک (بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں+ اے ایف پی+ نمائندہ خصوصی) امریکی صدربار اک اوباما نے کہا ہے کہ ایران کو شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے معاہدے سے ’سبق حاصل‘ کرنا چاہیے۔ ایران کو اس بات سے خوش نہیں ہونا چاہیے کہ امریکہ نے شام کے خلاف فوجی کارروائی نہیں کی ، امریکی چینل ”اے بی سی “سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام کیمیائی ہتھیاروں سے ’بہت بڑا معاملہ‘ ہے۔ اگرچہ امریکہ نے شام کے معاملے میں طاقت کا استعمال نہیں کیا ہے مگر ’طاقت کے استعمال کی ایک قابلِ یقین دھمکی‘ سے سمجھوتے پر پہنچا جا سکتا ہے۔ ’انہیں اس سے جو سبق حاصل کرنا چاہیے وہ یہ ہے کہ تنازعات پر امن اور سفارت کاری سے حل ہو سکتے ہیں۔ معاہدہ شامی کیمیائی ہتھیاروں کا خطرہ ختم کر دیگا۔ شامی اپوزیشن اتحاد کے ترجمان نے مطالبہ کیا ہے شام پر کیمیائی ہتھیاروں کے ساتھ بیلسٹک میزائل فائر کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا شام میں خانہ جنگی مغربی ممالک کی سازش کے سبب ہے۔ اقوام متحدہ کے وار کرائمز تحقیقات کاروں نے کہا شام میں 14مقامات پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہوا۔ انکوائری کی ہے کسی بھی گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانا قبل از وقت ہے۔ اے پی پی کے مطابق امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے شام کے خلاف ایک اور سخت قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ نئی قرار داد میں کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمہ کے حوالہ سے واضح ڈیڈ لائن دی جائے گی۔ر وس نے کہا ایسی قرار داد سے امن عمل کو دھچکا لگے گا۔ ادھر سعودی کابینہ کا اجلاس شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ہوا۔ متفقہ بیان میں کہا گیا کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے کو صرف نظر کرتے ہوئے شام کے خلاف عالمی برادری کو کارروائی کرنی چاہیے۔ ادھری ترکی نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر شامی فوجی ہیلی کاپٹر ایم آئی۔ 17 میزائل داغ کر مار گرایا۔ اقوام متحدہ کے چیف معائنہ کار آئے سلیسٹروم نے 12 اگست کے واقعہ کے جائے وقوعہ سے لئے گئے نمونوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد رپورٹ بان کی مون کو پیش کر دی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شام میں زہریلی گیس ”سارین“ استعمال کی گئی۔ دمشق کے نواح میں راکٹوں کے ذریعے کیمیائی ہتھیار چلانے سے ہلاکتیں ہوئیں۔ ٹھوس شواہد موجود ہیں تصاویر سے بھی تصدیق ہو سکتی ہے فرانس نے کہا کہ بلاشبہ بشارا الاسد اس کے ذمہ دار ہیں۔ بان کی مون نے کہا یہ جنگی جرم ہے۔ آن لائن کے مطابق امریکا، برطانیہ اور فرانس نے شامی صدر بشارالاسد کی فوج کے خلاف محاذ آراءباغی جنگجوو¿ں کی امداد میں اضافے سے اتفاق کیا ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے پیرس میں سوموار کو ملاقات میں اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ ''اگر بشارالاسد شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو اقوام متحدہ کی مجوزہ قرارداد کے تحت بین الاقوامی کنٹرول میں نہیں دیتے تو پھر انھیں مضمرات کا سامنا کرنا پڑے گا''۔ جان کیری نے کہا کہ ''اتحادیوں نے شامی حزب اختلاف کی امداد کا عزم کررکھا ہے اور بشارالاسد اپنے ملک پر حق حکمرانی کھو چکے ہیں''۔انھوں نے کہا کہ ''ہم نے یہاں اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمارے درمیان (جنیوا میں) جو سمجھوتا طے پایا ہے، اس کو اقوام متحدہ کی قرارداد کی شکل میں عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ یہ بہت سخت ہوگی، حقیقی اور شفاف ہوگی۔ ''اگر اسد رجیم کو یہ یقین ہے کہ یہ قابل نفاذ نہیں ہے یا ہم سنجیدہ نہیں ہیں تو پھر وہ ایک گیم کھیل رہے ہوں گے''۔ رپورٹ کے مطابق شامی ہتھیار تلف کرنے کے معاہدے پر جلد کام شروع ہو جائیگا۔وائٹ ہاﺅس کے ترجمان جے کارنس نے کہا اقوام متحدہ کی رپورٹ سے واضح ہو گیا کیمیائی ہتھیار چلانے کے ذمہ دار بشارالاسد ہیں۔
شام