ٹیکسٹ بورڈ پنجاب کو ڈیڑھ ارب روپے کا ٹیکہ لگانے کے منصوبے کا انکشاف
لاہور (فرخ سعید خواجہ) ٹیکسٹ بک بورڈ پنجاب کو ڈیڑھ ارب روپے کا ٹیکہ لگانے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ ٹیکسٹ بک بورڈ نے پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی جماعت کی کتابوں کی مفت تقسیم کیلئے کتابوں کا ٹینڈر دیا جو چند پبلشروں نے ملی بھگت کرکے ٹینڈر پول کر لیا اور پچھلے برس لگ بھگ ڈیڑھ ارب روپے میں جو کتابیں بنی تھیں ان کیلئے تین ارب روپے سے زائد کا ٹینڈر دیا گیا۔ چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ نوازش علی نے 100فیصد اضافہ قبول کرنے سے انکار کردیا اور ہدایت کی کہ پچھلے برس کی نسبت 10 سے 12 فیصد اضافہ کرلیا جائے وگرنہ ٹینڈر منسوخ کرکے دوبارہ دیا جائیگا۔ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ٹھیکیداروں نے اس صورتحال پر چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ پر دبائو ڈال کر ٹینڈر منظورکروانے کی کوششیں کیں تاہم ایک خفیہ ادارے نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو صورتحال کے بارے میں رپورٹ بھجوا دی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب آفس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بچوں کو مفت کتابوں کی فراہمی کیلئے کتب کے معاملے میں کسی کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ کاغذ کی قیمت میں کمی کے باوجود لوٹ مار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو ضروری احکامات جاری کردئیے۔