• news

سندھ اسمبلی نے 25 منٹ میں 7 بل منظور کر کے ریکارڈ قائم کر دیا

کراچی (وقائع نگار + ایجنسیاں) سندھ اسمبلی نے جمعرات کو صرف 25 منٹ میں 7 سرکاری بلز منظور کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔ ان بلز میں سندھ کی 5 ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کی بحالی اور ان کے قوانین میں ترامیم کے 5 بلز، سندھ بلڈنگ کنٹرول (ترمیمی) بل اور سندھ فنڈ مینجمنٹ ہائوس بل شامل تھے۔ جمعرات کو مجموعی طور پر 9 بلز منظور کئے گئے۔ سندھ اسمبلی نے 5 ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو بحال کرنے اور ان کے قوانین میں ترامیم کرنے کے لئے 5 سرکاری بلز باری سے ہٹ کر اتفاق رائے سے منظور کر لئے۔ ان میں ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی، حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی، سیہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔ منظور کردہ بلز کے تحت ان اتھارٹیز کو یکم جولائی 2002ء سے بحال کیا گیا ہے اور یہ تصور کیا جائے گا کہ یہ کبھی ختم ہی نہیں ہوئی تھی۔ سندھ اسمبلی نے ’’سندھ فنڈ مینجمنٹ ہائوس بل 2013ئ‘‘ منظور کر لیا ہے، جس کے تحت حکومت ایک ’’سندھ فنڈ مینجمنٹ ہائوس‘‘ قائم کرے گی۔ سندھ اسمبلی نے سندھ مینٹل ہیلتھ (ذہنی صحت کا) بل 2013ء اتفاق رائے سے منظور کر لیا جس کے تحت ذہنی امراض کا شکار افراد کے علاج اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق امور کو ضابطے میں لایا گیا ہے اور ان کی جائیدادوں کو بھی قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی نے کو تھیلیسیمیا کے تدارک اور کنٹرول کا بل 2013ء اتفاق رائے سے منظور کر لیا جس کے تحت شادی سے پہلے تمام جوڑوں خصوصاً ان جوڑوں کا تھیلیسیمیا کے لئے ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ارکان نے جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ارکان سندھ اسمبلی بلڈنگ بھی نہیں پہنچے تھے۔ اس ضمن میں جب ایم کیو ایم پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ارکان نے تنظیمی مصروفیات کے باعث اجلاس میں شرکت نہیں کی ہے۔ ایم کیو ایم نے جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تمام ارکان سندھ اسمبلی جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ 

ای پیپر-دی نیشن