تین صوبوں میں جماعتی ‘ ایک میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے قرار دیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے معرض وجود میں آنے والی مقامی حکومتیں عوام کے مسائل کو موثر طریقے سے حل کرسکتی ہیں۔ اس لئے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ازحد ضروری ہے۔ 2005 کے بعد بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے۔ اب تین صوبوں کے برعکس صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کروانے کی بات ہو رہی ہے۔حکومت اس بارے واضح جواب دے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس پنجاب میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کرانے کےخلاف دائر پاکستان تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ فاضل عدالت نے حکومت پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 25ستمبر تک ملتوی کر دی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ دیگر صوبوں میں جماعتی بلدیاتی انتخابات کرائے جارہے ہیں یہ پنجاب کے ساتھ زیادتی ہے۔ درخواست گذار کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں کئی شقیں آئین سے متصادم ہیں۔ حکومت نے غیر جماعتی انتخابات کا فیصلہ محض اپنے مفاد میں کیا ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ دیگر صوبوں میں تو جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرائے جارہے ہیں تو پنجاب میں غیرجماعتی بلدیاتی انتخابات کیوں منعقد کئے جارہے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایاکہ 23ستمبر کو اس حوالے سے ایک اجلاس منعقد کیا جارہا ہے جس میں انتخابات کرانے کی تاریخ سمیت دیگر تمام معاملات زیر غور آئیں گے۔ ابھی انہوں نے وزیر اعلی سے ہدایات نہیں لیں لہذا حکومت کو جواب داخل کرنے کی مہلت دی جائے۔ فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 2005 کے بعد بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے۔ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے مقامی حکومتیں ہی عوام کے مسائل کو حل کرسکتی ہیں لہذا بلدیاتی انتخابات کرانا ازحد ضروری ہے۔ آئی اےن پی کے مطابق عدالت نے پنجاب حکومت سے 25 ستمبر تک انتخابات کی حتمی تاریخ مانگ لی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے قائم مقام ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے سے استفسار کیا کہ تین صوبوں میں جماعتی اور ایک میں غیر جماعتی انتخابات کیسے ہو گئے ہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب غیر ملکی دورے پر ہیں اس لئے ہدایات نہیں لے سکا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں ہو گی۔