• news

سیالکوٹ ججز قتل کیس‘2 جیل افسروں کی سزا کالعدم‘24 کی بریت کے خلاف اپیلیں مسترد

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے سیالکوٹ جیل میں ججز مقدمہ قتل میں سزا پانے والے 2 جیل افسروں کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی سزائیں کالعدم قرار دے دی ہیں جبکہ سابق آئی جی ملک اقبال سمیت 24 ملزموں کی بریت کے خلاف دائر کی گئی اپیلیں مسترد کر دیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظہر اقبال سدھو اور مسٹر جسٹس سردار طارق پر مشتمل دور کنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ مدعیوںکے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2003ءمیں پولیس آپریشن کے دوران چار سول ججز کو جاںبحق کر دیا گیا تھا، یہ سراسر پولیس اور جیل انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ہوا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل راجہ مشتاق اور عبدالحفیظ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس حادثہ میں جیل انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں لہٰذا انہیں بری کیا جائے۔ فاضل عدالت نے سزا معافی کی اپیل قبول کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ جیل راجہ مشتاق اور عبدالحفیظ کو بری کر دیا جبکہ سابق آئی جی ملک اقبال سمیت دیگر چوبیس ملزمان کی اپیلوں کو مسترد کر دیا۔ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل راجہ مشتاق اور عبدالحفیظ کو دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ آئی اےن پی کے مطابق سول ججز شہرےار بخاری‘ شبےر انوار‘ شاہد منےر رانجھا‘ آصف ممتاز کو 25 جولائی 2003ءکو سےالکو ٹ کی جےل مےں دورے کے دوران فائرنگ کر کے قتل کےا گےا جس کا اس وقت کے ڈی آئی جی گوجرانوالہ ملک اقبال‘ اس وقت ڈی پی او گجرات راجہ منور اور سابق ڈی پی او سےالکوٹ سمےت 26 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن