• news

جناح ہسپتال: سانپ کے ڈسے شخص کی ہلاکت، وزیراعلیٰ کے حکم پر ایم ایس سمیت 5معطل

لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے جناح ہسپتال لاہور میں گزشتہ دنوں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی غفلت کے باعث سانپ کے ڈسے شخص کی ہلاکت پر ایکشن لیتے ہوئے میڈیکل یونٹ (تھری) کے سربراہ پروفیسر ناصر محمود ملک‘ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز احمد شیخ‘ ڈائریکٹر فارمیسی ڈاکٹر محمود صلاح الدین‘ سینئر رجسٹرار ڈاکٹر صائمہ نعمان‘ فلورفارماسسٹ مس نازیہ کوثر‘ ایمرجنسی فارماسسٹ مستجاب علی اور سسٹر انچارج آئی سی یو میڈیکل یونٹ(تھری) مسز نسرین ایسٹر کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006ءکے تحت کارروائی کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ان تمام متعلقہ طبی عملے کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006ءکے تحت انکوائری کو بھرپور طریقے سے اور تیزی کے ساتھ مکمل کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں کیونکہ ہسپتال میں سانپ کے کاٹے سے بچاﺅ کے انجکشن دستیاب تھے مگر باوجود اس حقیقت کے مریض کو یہ دوائی نہ دی جا سکی۔ انہوں نے میڈیکل یونٹ (تھری) کے سربراہ پروفیسر ناصر محمود ملک اور سینئر رجسٹرار ڈاکٹر صائمہ نعمان کے فوری طور پر تبادلے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز احمد شیخ‘ ڈائریکٹر فارمیسی ڈاکٹر محمود صلاح الدین‘ فلور فارماسسٹ مس نازیہ کوثر اور ایمرجنسی فارماسسٹ مستجاب علی اور سسٹر انچارج آئی سی یو میڈیکل یونٹ(تھری) مسز نسرین ایسٹر کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ کیونکہ انہوں نے 48گھنٹے تک سانپ کے کاٹے کے مریض کو اٹینڈ نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ نے زندگی بچانے والی ادویات کی ایمرجنسی‘ آپریشن تھیٹروں‘ انتہائی نگہداشت کے شعبوںاور جنرل وارڈز میں سپلائی کا ازسرنو جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن