پاکستان اولمپک تنازع‘ قومی دستے کی اسلامی گیمز میں شرکت مشکوک
اسلام آباد (این این آئی/آن لائن) اسلامک گیمز میں پاکستان کی شرکت غیریقینی ہو گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کامن ویلتھ گیمز میں قومی ہاکی ٹیم شرکت سے محروم ہونے کے بعد 22 سے یکم اکتوبر تک انڈونیشیا میں ہونے والے تیسرے اسلامک یکجہتی گیمز میں پاکستان کے دستے کی شرکت غیریقینی صورتحال سے دوچار ہو گئی۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ دستے کی انڈونیشیا روانگی کے بارے میں صورتحال چوبیس گھنٹوں میں واضح ہو جائے گی۔ عارف حسن نے کہاکہ حکومت کی جانب سے پی او اے کے دستے کی شرکت کے بارے میں این او سی اور دیگر صورتحال پریشان کن ہے تاہم میں پوری کوشش کر رہا ہوں کہ گیمز میں پاکستان کے کھلاڑیوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے تاکہ اسلامی ملکوں کے سامنے ہماری جگ ہنسائی نہ ہو سکے۔ حکومتی پی او اے کے سیکرٹری خواجہ فاروق سعید نے انٹرویو میں کہاکہ اس ایونٹ میں شرکت کےلئے درخواست حکومت پاکستان کے پاس آئی تھی جس نے آٹھ ماہ قبل پی او اے (عارف حسن) گروپ کو دستے کو بھیجنے کی ہدایت کی تھی تاہم صورتحال میں تبدیلی کے بعد حکومت نے نئی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کو دستہ بھیجنے کی ہدایت کی جس پر ہم نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی فہرست منتظمین کو بھیج دی تاہم انہوں نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا اب اگر کوئی دستہ حکومت کی اجازت کے بغیر انڈونیشیا جائے گا تو وہ غیرآئینی اور غیرقانونی ہو گا۔ 22 ستمبر سے یکم اکتوبر تک انڈونیشیا میں ہونے والے تیسرے اسلامک گیمز میں ایتھلیٹکس، سوئمنگ، تیراندازی، بیڈمنٹن، باسکٹ بال، فٹبال، کراٹے، تائیکوانڈو، ٹینس، والی بال، انڈور والا بال میچ، ووشو اور ویٹ لفٹنگ کے ایونٹس ہوں گے۔