مقبوضہ کشمیر : میر واعظ کی اپیل پر کشمیریوں کا شوپیاں چلو مارچ‘ مظاہرے‘ جھڑپیں‘ متعدد زخمی
سرینگر (کے پی آئی) شوپیاں چلوکال ناکام بنانے کیلئے بھارتی فوج نے میر واعظ عمر فاروق سمیت متعدد لیڈروں کو نظر بند کر دیا جبکہ کئی لیڈروں اور کارکنوں کو چھاپوں کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔ فوج کی تمام ششوں کے باوجود متعدد رہنما شوپیاں پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس دوران پائین شہر، بارہمولہ اور حاجن میں مظاہرین اور فورسز کے مابین شدید پتھرائو، جوابی پتھرائو، لاٹھی چارج، پیپر گیس اور ہوائی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاروں سمیت بیس افراد زخمی ہو گئے۔ شوپیاں میں سی آر پی ایف کے ہاتھوں 5 نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف میر واعظ عمر فاروق نے شوپیاں چلو کی کال دی تھی جبکہ علی شاہ گیلانی نے احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی۔ شوپیاں چلو کال کو ناکام بنانے کیلئے پولیس نے میر واعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ پر بھاری نفری تعینات کر کے میر واعظ منزل نگین جانے والے کئی راستوں کی ناکہ بندی کی اور انہیں نظر بند رکھا گیاجبکہ نعیم احمد خان، پروفیسر عبدالغنی بٹ، مولانا محمد عباس انصاری، بلال غنی لون، آغا سید حسن، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام اور ظفر اکبر بٹ کو گھر میں نظربند کیا گیا۔ تاہم جاوید احمد میر اور بشیر احمد اندرابی شوپیان پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔دونو ں لیڈران کے گھر پر پولیس کی طرف سے چھاپے مارے گئے۔ جامع مسجد سرینگر سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جلوس نکالا اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے مارچ کیا۔ بھارتی فوج کی شیلنگ، ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج سے دو صحافی بھی زخمی ہو گئے۔