• news

مظفر نگر کے مسلم کش فسادات سیاسی جماعتوں نے انتخابات جیتنے کیلئے کرائے: بی بی سی

نئی دہلی (بی بی سی) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی سے تقریباً سوا سو کلومیٹر دور ضلع مظفر نگر اس وقت شمالی بھارت کی بدترین سیاست کا محور بنا ہوا ہے۔ ریاست کی دو بڑی جماعتیں سماج وادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ایک دوسرے پر یہ الزام عائد کر رہی ہیں کہ ضلع میں ہندو مسلم فسادات کس نے کرایا۔ بی بی سی کے مطابق پندرہ دن پہلے ہونے والے فسادات میں چالیس سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے اور اس وقت تقریباً چالیس ہزار افراد نے پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔سماج وادی پارٹی اور بی جے پی ایک دوسرے پر الزام عائد کررہی ہیں۔ فسادات کے دوران سینکڑوں گا¶ں میں مسلمانوں کی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن