پروفیسر فخر امام کی تعیناتی میرٹ پر کی: محکمہ صحت کا تحریک التوا پر جواب
پروفیسر فخر امام کی تعیناتی میرٹ پر کی: محکمہ صحت کا تحریک التوا پر جواب
لاہور (نیوز رپورٹر) محکمہ صحت پنجاب نے واضح کیا ہے فاطمہ جناح میڈیکل کالج میں پرنسپل کی تعیناتی میرٹ کو سامنے رکھتے ہوئے کی گئی۔ پرنسپل کی آسامی صرف خاتون کیلئے مخصوص نہیں۔ محکمہ صحت پنجاب نے یہ جواب اسمبلی میں شیخ علاﺅالدین کی طرف سے جمع کرائی گئی تحریک التوائے کار پر دیا۔ تحریک میں کہا گیا عدالت عالیہ کے فیصلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر نظیفہ احمدکی جگہ یہاںایک مرد پروفیسر فخر امام پرنسل تعینات کیا گیا۔ محکمہ صحت پنجاب نے اپنے جواب میںواضح کیا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج میں پرنسپل کی آسامی کسی بھی خاتون کیلئے مخصوص نہیں۔ موجودہ پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر فخر امام سے پہلے (7 مرد) پروفیسر شجاعت علی، پروفیسر عامر خان، پروفیسر عبدالعزیز خان، پروفیسر عبدالعزیز وائیں، پروفیسر ظفر عزیز خان، پروفسیر اکبر چودھری اور پروفیسر عبدالمجید چودھری پرنسپل رہ چکے ہیں۔ اسکے ساتھ اعلیٰ عدلیہ نے پروفیسر ڈاکٹر نظیفہ کی پرنسپل تعیناتی کے حوالے سے کوئی ہدایت نہیں دی۔ پروفیسر نظیفہ کا تعلق جنرل ٹیچنگ کیڈر سے ہے اور وہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج کیڈر کی نہیں۔ ان سے کالج میں کئی پروفیسر سینئرز ہیں۔ دسمبر 2011ءکی سنیارٹی لسٹ میں پروفیسر نظیفہ کی سنیارٹی 90 ویں نمبر پر جبکہ پروفیسر فخر امام کی سنیارٹی 36 ویں نمبر پر ہے۔ اب نئی سنیارٹی میں پروفیسر فخر امام کی سنیارٹی میں 14 ویں نمبر پرآگئے ہیں۔ اس حوالے سے پی ایم اے پنجاب کے صدر پروفیسر اشرف نظامی، پی ایم اے سنٹرل کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر شاہد ملک نے کہا یہ کہنا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج لڑکیوں کا ہے، یہاں خاتون پرنسپل کو تعینات کیا جائے مگر پنجاب کے 16 میڈیکل کالج میں لڑکیوں کی نمائندگی 60 فیصد سے زیادہ ہے تو کیا ہر کالج میںپرنسپل خاتون کو تعینات کر دیا جائے، ایسی بات نہیں ہے۔ فاطمہ جناح میں سنیارٹی میں پروفیسر فخر امام پہلے نمبر پر ہیں، انکا ہی حق ہے۔ انہوں نے ڈاکٹرز سے اپیل کی وہ ڈاکٹرز کی سنیارٹی کا احترام کریں۔
محکمہ صحت/ جواب