مشرف کے ہاتھوں برطرفی، جنرل ضیاء الدین نے 15 سال بعد عدالت سے رجوع کر لیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر مشرف کے ہاتھوں برطرف جرنیل ضیاء الدین بٹ کی طرف سے اپنی برطرفی اور جائیداد ضبط کئے جانے کے خلاف پندرہ سال بعد دائر رٹ رخواست میں وفاقی حکومت کے لاء افسر (ڈپٹی اٹارنی جنرل) کو اس نکتہ پر معاونت کیلئے طلب کر لیا کہ کیا 15 سال بعد درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں جبکہ فوج کے خلاف درخواست ہائی کورٹ میں سنی جا سکتی ہے؟ درخواست گذار نے مؤقف اختیار کیا سابق صدر پرویز مشرف نے انہیں جبری طور پر کیا جبکہ ان کی جائیداد ضبط کر لی گئی، 2 برس حراست میں رکھا گیا۔ عدالتیں پرویز مشرف کے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے چکی ہیں۔ فاضل عدالت بطور چیف آف آرمی سٹاف مراعات دی جائیں اور جائیداد واپس دلائی جائے۔