• news

حساس اداروں نے جاسوسی سمیت مختلف الزامات میں 50 غیرملکیوں کو حراست میں لے لیا

لاہور (معین اظہر سے) حساس اداروں نے جاسوسی، بعض انتہاپسند مذہبی تنظیموں سے رابطوں اور اسلحہ اور منشیات کے بین الاقوامی گروہوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں 50 سے زیادہ غیرملکی افراد کو حراست میں لیا ہے۔ بھارتی جاسوس بھی شامل ہیں جبکہ دیگر کا تعلق افغانستان، نیپال، ایران، بنگلہ دیش ، میانمار، تنزانیہ اور برونائی سے ہے۔ یہ افراد پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تھے جبکہ انکے دیگر تمام اشیا بھی قبضہ میں لے لی گئی ہیں۔ اس معاملہ پر وفاقی ریویو بورڈ کا اجلاس 28 ستمبر کو طلب کر لیا گیا ہے جو سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں لاہور میں ہوگا جس میں وزارت داخلہ، ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور دیگر حساس اداروں کے نمائندے اس اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں ان غیرملکیوں کے بارے میں ادارے ثبوت پیش کریں گے جس کے بعد پاکستان فارن ایکٹ1946ءکے تحت ان کو جیلوں میں بھجوانے اور انکے کیس سننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ پاکستان فارن ایکٹ کے تحت پاکستان میں غیرقانونی مقیم افراد کو گرفتار کرنے ان سے پوچھ گچھ کیلئے وفاقی حساس اداروں کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ان افراد کو گرفتار کرکے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم پر فیڈرل ریویو بورڈ میں پیش کریں جو ان کو تقریباً 3 ماہ تک جیل میں رکھ سکتا ہے جس کے بعد فیڈرل ریویو بورڈ میں سپریم کورٹ کے جج کے سامنے ان کے کیس اور ان کے حوالے سے حساس معلومات پیش کی جاتی ہیں جس کے بعد ان کے جرم کے مطابق سزا کا تعین کیا جاتا ہے جو عمر قید تک دی جا سکتی ہے اس بارے میں وزارت داخلہ نے تقریباً 50 افراد کی فہرست سیکرٹری ریویو بورڈ کو بھجوائی تھی۔ ان میں تقریباً 20 افراد کا تعلق بھارت سے ہے ان کے نام کشوا بھگوان، راجو رائے، اجیرہ اسمولہ، راجو موہلی، نکیا دھرمہ، بارچو کامولس، عصمہ مسکان، عارف ہدایت، اسمو مسکین، پنواسی لال، روپی پال، بپلا کوئل، سنیل مسیحی، شام سندر ہیں۔ جن افراد کا تعلق میانمار سے ہے ان میں گوہر علی، عزیز اللہ جبکہ قاسم علی کا تعلق ایران سے ہے۔ جن افراد کا تعلق تنزانیہ سے ہے ان میں ابو بکر عثمان، محمد علی، جمال محمد، کرد احمد، احمد محمد کے ساتھ 8 دیگر غیر ملکی، میوانہ محمد اکائ، عبداللہ فرانسس، تقدیر مورس، عثمانی موالمو اور دیگر 6 غیر ملکی، آمرے سلمان، عالمگیر اکبر ہیں۔ نیپال سے جن کا تعلق ہے ان میں رام تمنگ، سوری ڈسلو،۔ برونائی سے تعلق رکھنے والوں میں علی ابراہیم، مورس علی جبکہ بنگلہ دیش کے راجو گودا، لٹن سدھیر، افغانستان کے نجم الدین، گل محمد اور منصور الرحمان شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق بعض غیر ملکی افراد کو قبائلی اور سرحدی علاقوں سے پکڑا گیا ہے وہ غیر مسلم ہیں تاہم انہوں نے اپنے نام مسلمانوں والے رکھے ہوئے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن