• news

بلدیاتی انتخابات - حمزہ شہباز شریف کے طوفانی دوروں کے منظر

گجرات  ----- طفیل میر
حلقہ 104 کا ہنگامی اجلاس کوٹھی نواب صاحب گجرات میں ایم این اے نوابزادہ مظہر علیخان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں ایم پی اے نوابزادہ حیدر مہدی مہمان خصوصی اور نوابزادہ طاہرالملک مہمان خاص تھے۔ اس موقع پر سیاسی ورکرز بھی موجود تھے۔ ہنگامی اجلاس میں مسلم لیگی حکومت کے سو دنوں کے حوالے سے حکومتی کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی اور اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے ابتلا اور آزمائش کے ان دنوں میں جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر ایم این اے نوابزادہ مظہر علی خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا اگر سو دنوں کا جائزہ لیا جائے تو اس میں وہ ناکام نظر نہیں آتی کیونکہ جب یہاں نوازشریف نے زمام حکومت سنبھالی تو اس وقت ملک خوفناک دہشت گردی میں مبتلا تھا جبکہ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی تھی اور انرجی بحران نے پورے ملک پر پنجے گاڑھ رکھے تھے۔ میاں نوازشریف نے ان تینوں مسائل کو انفرادی اور سیاسی مسئلہ بنانے کی روش سے ہٹ کر اسے ایک قومی اجتماعی مسئلہ بنا کر حل کرنے کی مثبت اور احسن کوشش کی ہے جسے ملکی اور بین الاقوامی طور پر اچھے انداز سے دیکھا گیا ہے اور جسکے دوررس اثرات مرتب ہونگے۔ مسلم لیگ ن کی نمایاں کارکردگی میں سب سے نمایاں نام خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف اور انکے فرزند میاں حمزہ شہباز شریف کا ہے۔ شریف فیملی کی سات سال تک ملک بدری کے عرصہ کے دوران انہیں آزمائش کی جن بھٹیوں سے گزرنا پڑا اس نے نوعمری میں انکی سوچ کو پختہ اور واضح ویژن بخشا ہے۔ ایم این اے نوابزادہ مظہر علی خان نے کہا کہ حمزہ شہباز شریف نے ضمنی انتخابات میں کامیاب حکمت عملی کا مظاہرہ کیا اور اس سلسلہ میں زمینی حقائق کو پیش نظر رکھتے ہوئے سٹرٹیجی بنائی اور روٹس لیول پر لیگی ورکروں کی مشکلات کا بنظر غائر جائزہ لیا اور ممبران اسمبلی کی مدد سے انتخابی حلقوں کا خصوصی جائزہ لیکر سیاسی حکمت عملی اپنا لی جس کا مظاہرہ 11 مئی کے انتخابات میں بھی کیا جا چکا تھا۔ اسی حکمت عملی کے تحت 22 اگست کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان میانوالی اور پشاور کی نشستیں ہار گئے۔ یہ انکے تایا میاں نوازشریف کا اعتماد ہی تھا جنہوں نے ضمنی انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری حمزہ شہباز کے نوجوان کاندھوں پر ڈالی تھی۔ 
حمزہ شہباز شریف نے ضلع مظفرگڑھ میں حکومت ترکی کے تعاون سے سیلاب متاثرین کیلئے بنائے گئے گھروں کے مکینوں میں چابیاں تقسیم کیں۔ انہوں نے آئندہ بھی جنوبی پنجاب کو مزید فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی مہم میں اپنے والد محترم میاں شہباز شریف اور وزیراعظم میاں شہباز شریف کے ہمقدم اور شانہ بشانہ ہیں۔ حمزہ شہباز شریف جذباتی سیاست کی بجائے پختہ سیاسی اور متوازن سوچ پر یقین رکھتے ہیں اور انکی اس سیاسی تربیت میں میاں نوازشریف اور میاں شہباز شریف کا بہت ہاتھ ہے۔ خادم اعلیٰ نے ’’پبلک ویلفیئر یونٹ‘‘ بھی تشکیل دیا ہے جو حمزہ شہباز شریف کی سربراہی میں سرگرم ہے۔ یونٹ کی تشکیل بھی اس امر کی دلیل ہے کہ وہ اس منصب کے اہل ہیں۔ پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے میگا پراجیکٹ جس پر دس ارب روپے لاگت آئے گی اور جس کا افتتاح آئندہ ماہ ہو گا پبلک افیئر یونٹ کے سربراہ کی حیثیت سے میاں حمزہ شہباز شریف کو خادم اعلیٰ نے یہ ذمہ داری تفویض کی ہے اور صوبے میں صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں کی نہ صرف نگرانی بلکہ اسے کامیاب کرائیں گے۔ 
نوابزادہ مظہر علی خان نے کہا کہ حمزہ شہباز شریف دہشت گردی اور دیگر بحرانوں سے نکلنے اور نمٹنے کا عزم رکھتے ہیں۔ وہ ان نوجوان سیاست دانوں میں سے ہیں جو پختہ ارادوں کے مالک اور طلاطم خیز موجود سے نبردآزما ہونے کا ہنر بھی بخوبی جانتے ہیں۔ اب جبکہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بجنے والا ہے۔ میاں حمزہ شہباز شریف اپنی بھرپور توانائیوں، باحوصلہ ٹیم اور کامیاب سیاسی حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کو تاریخی کامیابی سے ہمکنار کرائیں گے۔ ہم گجرات کو مسلم لیگ کا قلعہ بنانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے۔ انکی سیاسی اٹھان انکے آئندہ کے سیاسی روشن اور تابناک مستقبل کی نوید اور دلیل بن کر سامنے آئی ہے۔ سیاسی اجلاس میں نوابزادہ مظہر علی خان نے حلقہ 104 کے علاقائی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حلقہ میں عوامی نمائندگان کی مشاورت سے ترقیاتی کاموں کیلئے تجاویز لی جا رہی ہیں جن کی روشنی میں سڑکوں کی تعمیر، سوئی گیس کی تنصیب جیسے مسائل کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے حلقے کے بے روزگار نوجوانوں کیلئے باعزت روزگار فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میاں نوازشریف کی جانب سے نوجوانوں کیلئے بس ارب روپے سے شروع کی جانے والی چھ سکیموں کے بہت مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور بے روزگاری کے تناسب میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔ 

ای پیپر-دی نیشن