حکومت آئین‘ ہم شریعت کی بات کرتے ہیں‘ مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے : امیر تحریک طالبان مہمند ایجنسی
حکومت آئین‘ ہم شریعت کی بات کرتے ہیں‘ مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے : امیر تحریک طالبان مہمند ایجنسی
پشاور(نوائے وقت رپورٹ + بی بی سی) کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی مخالفت کردی۔ امیر تحریک طالبان مہمند ایجنسی عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہم شریعت کی بات کرتے ہیں، حکومت آئین کی بات کرتی ہے۔ نامعلوم مقام سے طالبان مہمند گروپ کے کمانڈر عمر خالد خراسانی نے کہا کہ ہم مذاکرات میں مخلص ہیں لیکن ہمیں پتہ ہے کہ مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے اور اس کی بڑی وجہ حکومت کی جانب سے آئین کی بات کرنا ہے ہمارا مطالبہ آئین کو بدلنے کا ہے اور حکومت آئین میں رہنے کا مطالبہ کر رہی ہے ہم اپنے نفاذ شریعت کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اگر کوئی طالبان کمانڈر ایسی صورت میں مذاکرات کیلئے کوئی سمجھوتہ کرے گا تو اس کا ساتھ نہیں دیں گے اور وہ اپنے نفع اور نقصان کا خود ذمہ دار ہوگا۔ دریں اثناءعمر خالد خراسانی نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ مذاکرات پر آمدگی میں پہل کو طالبان کی کمزوری نہ سمجھا جائے حکومت نے ابھی تک ہمارے قیدیوں اور ساتھیوں پر تشدد اور ان کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس بابت انہوں نے کراچی میں اپنے تین ساتھیوں کی گزشتہ دنوں ہلاکت اور جیل میں قیدیوں پر تشدد کا حوالہ دیا۔ ان کے خیال میں موجودہ حالات میں کوئی بھی مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں۔
تحریک طالبان مہمند ایجنسی