کرپشن میں ملوث کرنا سازش ‘ بھارت نہیں جاﺅں گا : اسد رﺅف
لاہور (سپورٹس رپورٹر) آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر اسدرﺅف نے ممبئی پولیس پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اپنے خلاف چارج شیٹ کو مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ممبئی پولیس پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے حقائق کو مسخ کر رہی ہے، اس سے قبل بھی آئی سی سی ایشو بارے تحقیقات کرکے مجھے بے گناہ قرار دے چکی ہے۔ پاکستانی عدالت یا آئی سی سی الزامات بارے تحقیقات کرنا چاہے تو اپنا دفاع کروں گا تاہم بھارت میں موجودہ حالات کے پیش نظر میرے لئے وہاں جانا ممکن نہیں ہے۔ لاہور پریس کلب میں اپنے قانونی مشیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس نے ابھی تک مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم بھارتی میڈیا کے ذریعے مختلف چارج شیٹ سامنے آئی ہیں جنہیں وہ مسترد کرتے ہیں۔ ممبئی ائرپورٹ پر تحائف سے بھرے ہوئے دو بیگوں بارے جو بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے کہ ان میں قیمتی تحائف اورزیورات پائے گئے ہیں جبکہ اصل حقائق اس کے برعکس ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ میں نے دو بیگ اپنے دوست کی وساطت سے ائرپورٹ پر رکھوائے تھے تاکہ واپسی پر ساتھ لیتا آﺅں ان بیگوں میں انبیاءکرام اور اولیاءکرام کے تبرکات موجود تھے جو میں اپنے بیمار بیٹے کی شفاءکے لئے لارہا تھا۔ میں نے اپنے تمام اثاثوں بینک اکاﺅنٹس اور موبائل سمز کے نمبروںکی تفصیلات مہیا کی تھیں جس پر آئی سی سی نے اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد انہیں کوئی نوٹس نہیں کیا۔ آئی سی سی کے ساتھ کنٹریکٹ کے بعد میرا پی سی بی سے کوئی تعلق نہیں تاہم اگر وہ اس کیس میں میری مدد کرنا چاہے تو اسے خوش آمدید کہوں گا۔ اسد رﺅف کے قانونی مشیر سید علی ظفر نے کہا کہ قانونی اعتبار سے انہیں کوئی چاج شیٹ موصول نہیں ہوئی تاہم بھارتی میڈیا کے ذریعہ جو چند پوائنٹس سامنے آئے ہیں ان میں سپاٹ فکسنگ ، میچ فکسنگ وغیرہ بارے کوئی چیز سامنے نہیں آئی تاہم چارج شیٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسد رﺅف نے اپنے بھارتی دوست وندو کو میچ بارے کچھ معلومات فراہم کی تھیں جبکہ ایک پتلون کی ادائیگی بھی ان کے دوست کی جانب سے کی جانے کا امکان ہے۔ قانونی لحاظ سے ان الزامات کی کوئی حقیقت نہیں اور یہ محض اسد رﺅف اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے ایک سکینڈل گھڑا جا رہا ہے۔