را ہول گاندھی کے ریمارکس نے منموہن سنگھ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا: میڈیا، اپوزیشن
نئی دہلی (اے ایف پی) بھارتی اپوزیشن اور میڈیا کے مطابق راہول گاندھی کی جانب سے کانگریس کے کرپٹ سیاستدانوں اور ارکان پارلیمنٹ کو بچانے کیلئے آرڈیننس کو بکواس قرار دینے اور اسے پھاڑ کر پھینکنے کے ریمارکس نے وزیراعظم منموہن سنگھ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ حکمران پارٹی کانگریس کی حکومت اس ا ٓرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اس تاریخ ساز فیصلے کا اثر ختم کرنا چاہتی ہے جس میں کہا گیا تھا اگر کسی قا نون ساز کو 2 سال سے زیادہ سزا سنائی جا تی ہے تو انکی قانون ساز اسمبلی کی رکنیت خود بخود اور فوراً ختم ہو جائیگی۔ اپوزیشن بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما ارون جیٹلی نے کہا منموہن کو عزتِ نفس کا احساس ہے تو انہیں وزارت عظمیٰ چھوڑ دینی چاہئے۔ ہندوستان ٹائمز نے شہ سرخی لگائی کہ راہول گاندھی نے ”منموہن پر بم گرا دیا ہے“۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا منموہن کی بار بار بے عزتی ہو رہی ہے انہیں عہدہ چھوڑ دینا چاہئے۔