”اوباما، روحانی رابطہ“ ایرانی وزیر خارجہ پارلیمنٹ میں طلبایرانی صدر امریکی انتظامیہ کی طرف سے اپنی قوم کے لئے خصوصی تحفہ ”نایاب کپ“ لیکر وطن واپس آئے
”اوباما، روحانی رابطہ“ ایرانی وزیر خارجہ پارلیمنٹ میں طلبایرانی صدر امریکی انتظامیہ کی طرف سے اپنی قوم کے لئے خصوصی تحفہ ”نایاب کپ“ لیکر وطن واپس آئے
تہران (آن لائن) ایران کے صدر حسن روحانی امریکی انتظامیہ کی طرف سے ایرانی قوم کے لئے ایک خصوصی تحفہ لیکر وطن واپس آئے ہیں۔ یہ تحفہ 2700 سال پرانا ایک ایرانی نمونہ ہے۔ روحانی نے بتایا امریکیوں نے جمعرات کو ہم سے رابطہ کر کے کہا تھا آپ کے لئے ہمارے پاس ایک تحفہ ہے اور ہم ایرانی قوم کو یہ خصوصی تحفہ واپس کرنا چاہتے ہیں۔ یہ چاندی کا ایک پرانا کپ ہے جسے سینکڑوں سال پہلے عقاب کے سر اور شیر کے جسم سے بنایا گیا تھا۔ اس کی مالیت 10 لاکھ ڈالر سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ایران سے اس کپ کو چرایا گیا تھا جو 2003 ءمیں امریکی کسٹم حکام کے ہاتھ لگا۔تین عشروں بعد امریکہ اور ایران کے صدور کے درمیان پہلی ٹیلیفونک بات چیت سے ایران کے مقتدر حلقوں میں ایک نیا تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارلیمنٹ (مجلس شوریٰ) نے وزیر خارجہ جواد ظریف کو روحانی اور اوباما کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو کا اہتمام کرانے کی پاداش میں وضاحت کیلئے طلب کرلیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی"فارس" کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ کمیٹی کی جانب سے وزیر خارجہ سے کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے ہونیوالے اجلاس کے موقع پر واشنگٹن میں ایرانی صدر کی اپنے امریکی ہم منصب سے ہونے والی ٹیلیفونک بات چیت کی تفصیلات اور اس کی وجوہات کے بارے میں بریفنگ دیں۔
طلب
تحفہ