• news

طالبان نے آئین اور پارلیمنٹ کو تسلیم نہ کیا تو ان کے خلاف آپریشن ہو گا: عمران

اسلام آباد + لاہور (آئی این پی) تحر یک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چند ہزار طالبان پاکستان کو کسی بھی صورت فتح نہیں کر سکتے‘ طالبان نے پاکستانی آئین اور پارلیمنٹ کو تسلیم نہ کیا تو ان کے خلاف آپریشن ہو گا‘ طالبان سے مذاکرت کیلئے حکومت‘ پاک فوج اور سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں‘ پہلی ترجیح مذاکرات ہی ہونی چاہئے اور آخری آپشن طاقت کا استعمال ہونا چاہئے‘ طالبان سے مذاکرت کیلئے وزیرستان میں دفتر بنانا چاہئے‘ ملک دشمن قوتیں پاکستان میں امن نہیں چاہتے اور بعض طالبان کو پاکستان دشمن ممالک بھی فنڈنگ کر رہے ہیں‘ فوجی آپریشن سے کبھی کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکا‘ پرویز مشرف کی غلط پالیسوں اور امر یکہ کی غلامی کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے‘ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے ملک میں مزید مہنگائی اور بیروزگاری کا طوفان آئیگا اور ہم حکومت کے اس فیصلے کیخلاف شدید احتجاج کرینگے۔ منگل کی رات نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں نے وفاقی حکو مت کو طالبان سے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے اور اب مذاکرات میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے عوام نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں فیصلہ کیا مگر جب پرویز مشرف نے امریکہ کے کہنے پر وہاں پر فوجی آپریشن کیا تو اس سے وہاں حالات خراب ہوئے ہیں اور اب اگر وہاں بھر آپریشن ختم کر کے ان کو ساتھ ملایا جائے تو وہاں امن قائم ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے لوگ ایف سی آر کے نظام کا خاتمہ اور بلدیاتی نظام چاہتے ہیں اور جہاں تک وہاں اسلحہ کی موجودگی کا تعلق ہے تو وہاں ہر کسی کے پاس اپنی حفاظت کیلئے اسلحہ ہوتا ہے اور قائداعظم محمد علی جناحؒ نے بھی وہاں سے جب فوج واپس بلائی تو اس کے بعد کبھی وہاں معاملات خراب نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو تسلیم کرنیوالوں سے ہی مذاکرات ہو سکتے ہیں اور جو طالبان نے پاکستانی آئین اور پارلیمنٹ کو تسلیم نہ کیا تو ان کے خلاف آپریشن ہو گا مگر مجھے امید ہے مذاکرات کامیاب ہونگے اور پاکستانی عوام کو ہی حتمی فیصلہ کرنا ہو گا وہ طالبان سے مذاکرات چاہتے ہیں یا ان کے خلاف ایکشن چاہتے ہیں اور اگر آپریشن کا فیصلہ ہو تو یقینی پاکستانی قوم پھر پاک افواج کے شانہ بشانہ ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے اس ملک کا بیڑہ غرق کیا ہے اور اس کے غلط فیصلوں کی سزا آج پوری قوم کو مل رہی ہے اور ملک میں دہشت گردی اور خودکش حملے بھی پرویز مشرف کے دور میں شروع ہوئے جو آج تک جاری ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن