• news

نواز شریف من موہن ملاقات

گذشتہ اتوار کو نیو یارک امریکہ میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور بھارت کے وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات ہوگئی ہے ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے منموہن کے سامنے کشمیر‘ سیاچن اور سرکریک‘ بلوچستان میں بھارتی مداخلت سمیت دوسرے مسائل اٹھائے۔ منموہن نے نواز شریف سے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کی شکایت کی۔ بھارت اور پاکستان کے رہنما¶ں نے بہتر تعلقات کی خواہش ظاہر کی مگر وہ کسی ٹھوس معاہدے پر نہ پہنچ سکے۔ کنٹرول لائن پاکستان بھارت کا فائر بندی پر اتفاق ہوگیا ہے لیکن خدا کرے کہ اس پر عمل درآمد بھی ہوسکے۔
پاکستان کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات عشروں سے کشیدہ ہیں۔ یہ ملاقات محض نشست و گفتند و برخواستند ثابت ہوگی۔ گذشتہ روز راقم کو گجرات جانے کا اتفاق ہوا اور وہاں کے صحافیوں دانشوروں اور قانون دان چوہدری نثار احمد ایڈووکیٹ اور روزنامہ جذبہ کے مینجنگ ایڈیٹر راجہ طارق محمود سے ملاقات ہوئی۔ سبھی لوگ میاں نواز شریف اور من موہن سنگھ کی ملاقات اور وزیراعظم میاں نواز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کا ذکر کر رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کے خطاب کا ایک اہم حصہ پاک بھارت تعلقات اور تنازع کشمیر کے بارے میں ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی توجہ دلائی کہ سات دہائیاں گزر چکی ہیں لیکن اس تنازع کشمیر کے باعث ہی اس خطے میں جنگیں ہوئی ہیں۔ اگر یہ تنازع حل ہو جاتا تو اس خطے میں شاید امن ہو چکا ہوتا۔ وزیراعظم کے خطاب سے یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ موجودہ حکومت بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی خواہش مند ضرور ہے لیکن وہ تنازع کشمیر پر کوئی لچک نہیں دکھائے گی اور کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
دونوں ممالک کے مابین اس تنازعہ کی وجہ سے فائدہ دونوں کے دشمن اٹھا رہے ہیں۔ گجرات کے لوگ پشاور میں آئے روز دہشت گردی کی وارداتوں سے بہت پریشان تھے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق ملک بھر میں قتل و غارت گری اور دہشت گردی کے جوواقعات ہو رہے ہیں ان کے پیچھے زیادہ تر بیرونی ہاتھ ہی کارفرما نظر آتا ہے۔ البتہ یہ تسلیم کرنے میں کوئی حرج نہیں کہ پاکستان دشمن بیرونی قوتیں اپنی کارروائیوں میں مقامی افراد کو استعمال کر رہی ہیں۔ مستقبل سے مایوسی‘ مہنگائی‘ بیروزگاری اور امیر و غریب کے درمیان زمین اور آسمان کا فرق لوگوں کو مالی فوائد کی خاطر غیر ملکی طاقتوں کا ایجنٹ بننے پر راغب کرتا ہے۔
راقم کی گجرات کے ڈی پی او سید علی ناصر رضوی سے بھی ملاقات ہوئی ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں کے بعد ہم نے گجرات پولیس کو بہت الرٹ کر رکھا ہے ان کا کہنا تھا کہ ضلع گجرات میں تین ماہ کے دوران 250 قتل کی وارداتیں ہوئی ہیں یہ وارداتیں گھریلو جھگڑے‘ غیرت کے نام پر پیسوں کے لین دین اور پرانی دشمنیوں کی بناءپر ہوئی ہیں اور ہم نے تمام قاتلوں کو گرفتار کر لیا ہے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گجرات جلال پور جٹاں میں عرصہ 13 سال سے بھتہ خوری کا کاروبار ہو رہا تھا ہم نے بھتہ خوری کرنے والے 9 گینگ کو گرفتار کر لیا ہے ان کا کہناتھا کہ غربت‘ بے روزگاری اور انرجی بحران کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے اور جب تک جرائم کے بنیادی عوامل ختم نہیں ہوں گے اس وقت تک جرائم کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا۔ انہوں نے علماءکرام اور مذہبی رہنما¶ں پر زور دیا کہ وہ محرم الحرام کے دوران قیام امن کی خاطر سرکاری انتظامیہ کے ساتھ بھرپور عملی تعاون کا مظاہرہ کریں اور اپنی تقاریر میں مثبت رویہ اختیار کریں۔

ای پیپر-دی نیشن