پاکستان سمیت 15 ممالک میں سنگساری کو قانونی حیثیت حاصل ہے: برطانوی اخبار
لندن (این این آئی) برطانوی اخبار ”انڈیپنڈنٹ“ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سنگساری پر عمل درآمد میں ایران دنیا میں سر فہرست ہے۔ تقریباً 15 ممالک یا خطوں میں سنگساری کے عمل کو قانونی حیثیت حاصل ہے اور اس عمل میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ خواتین کے حقوق کی سرگرم تنظیموں نے اس عمل کے خلاف عالمی سطح پر مہم کا آغاز کر دیا۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق زنا پر سنگساری کی سزا جن ممالک میں قانونی حیثیت رکھتی ہے ان میں پاکستان، موریطانیہ نائیجریا، قطر، سعودی عرب، صومالیہ، سوڈان، متحدہ عرب امارات اور یمن ہیں۔ افغانستان اور عراق میں سنگساری کو قانونی جواز حاصل نہیں مگر قبائلی سردار اور عسکریت پسند ایسی سزائیں دیتے ہیں۔ اخبار کے مطابق دو ماہ قبل پاکستان کے قبائلی علاقے میں دو بچوں کی ماں عارفہ کو اسکے رشتہ داروں نے سنگسار کر دیا، اس کا جرم یہ تھا کہ اسکے پاس موبائل فون تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں سوشل میڈیا کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری پر دباﺅ ڈالنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں کہ وہ سنگساری کے عمل کی مذمت کریں۔ ایران میں کتنے لوگوں کو اب تک سنگساری کی سزا دی جا چکی اس کے اعداد و شمار نہیں تاہم جیلوں میں ایسے گیارہ افراد ہیں جن کو یہ سزا سنائی گئی۔