• news

عسکریت پسند مقبوضہ کشمیر داخل‘ جھڑپ‘ پشت پر پاک فوج ہو سکتی ہے‘ بھارتی کمانڈر کا الزام

نئی دہلی+ لاہور (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے سرحدی گاو¿ں شالہ بھٹہ اور بعض آبزرویشن چوکیوں پر قبضہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹ کے بعد بھارتی اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے شدید ہنگامہ کیا اور وزیراعظم، وزیردفاع اورآرمی چیف سے وضاحت مانگ لی جبکہ بھارتی فوج نے پاکستانی فوج کے سرحدی گاو¿ں اور چوکیوں پر قبضے کو افواہ قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کر دی۔ بھارتی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ ضلع کپواڑہ کے کرن سیکٹر میں دراندازی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق آئی بی کے ذرائع نے پاکستانی فوج کی طرف سے شالہ بھٹہ پر قبضے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فوج پاکستانی فوج کے ساتھ کم شدت کی لڑائی میں مصروف ہے۔ ادھر بھارتی اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان میناکشی لیکھی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وزیراعظم منموہن سنگھ ، وزیر دفاع اے کے انتھونی اور آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ بھارتی گاﺅں پر پاکستانی فوج کے قبضے سے متعلق میڈیا رپورٹ پر وضاحت کریں۔ ادھر بھارتی فوج کی پندرھویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ( جے او سی) لیفٹیننٹ جنرل گورمیت سنگھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ بھارتی فوج کو کنٹرول لائن پر مسلسل دراندازی کی کوششوں کا سامنا ہے تاہم پاکستانی فوج نے ہمارے کسی گاو¿ں یا آبزرویشن چوکی پر قبضہ نہیں کیا۔ مجھے اپنے فوجیوں پر فخر ہے جو دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔ بھارتی فوج کے ترجمان نے بھی گاو¿ں اور چوکیوں پرقبضہ ہونے سے متعلق میڈیا رپورٹ کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ کرن سیکٹر میں گزشتہ ہفتے دراندازی کی بہت سی کوششیں ناکام بنائی گئیں، اس دوران 22 عسکریت پسندوں کوہلاک کیاگیاجبکہ دیگرکی تلاش جاری ہے۔ بھارتی فوج کے کمانڈر کے مطابق منگل کی رات فوجی وردیوں میں ملبوس 30 سے 40 عسکریت پسندوں نے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ داخل ہونے والے عسکریت پسندوں کا تعلق سپیشل فورسز سے ہے۔ آپریشن میں مارے گئے کچھ عسکریت پسندوں کی لاشیں علاقے میں پڑی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق بھارتی فوجی کمانڈر نے الزام عائد کیا کہ اس واقعہ کے پیچھے پاکستانی فوج ملوث ہو سکتی ہے۔ علاو ہ ازیں بھارت نے پاکستان مےں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ بنا لےا۔ حساس مقامات ‘ اہم شخصےات‘ عوامی مقامات‘ پو لےس کے ٹرےننگ سکولوں کو دہشت گرد ی کا نشانہ بنا سکتے ہیں‘ وفاقی وزرات داخلہ اور پنجاب سمےت چاروں صوبوں کو سکیورٹی انتظامات مزےد سخت کر نے کی ہداےت کر دی۔ دہشت گردی کیلئے بلو چستان سے ناراض بلوچوں کو بھی استعمال کےا جا سکتا ہے۔دریں اثناءپاک فوج نے مقبوضہ کشمیر میں دراندازی کی حمایت کرنے کے بھارتی الزام کی تردید کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن