ہائیکورٹ : سری لنکن ٹیم پر حملہ کے ملزم کی ضمانت منسوخ کرنے کی حکومتی درخواست منظور
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر) لاہورہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے سری لنکن کرکٹ ٹیم پرحملہ کے ملزم زبیر عرف نیک محمد کی ضمانت منسوخی کےلئے دائر حکومت پنجاب کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ملزم کو10اکتوبر کو عدالت میں و پیش کرنے کاحکم دیدیا۔فاضل عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے نوٹس بھی جاری کردئیے۔ لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو پنجاب حکومت کی جانب سے دائر کی جانیوالی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ملزم زبیر عرف نیک محمد سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کا ملزم ہے اور سی سی ٹی وی وی فوٹیج کی مدد سے اسے گرفتار کیا تھا۔چھ سے زائد گواہوں نے بھی اسے شناخت کیا تھا۔ اس کے باوجود انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے حقائق کے برعکس ملزم کی ضمانت منظور کی۔ ملزم کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں لہذا فاضل عدالت انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزم زبیر عرف نیک محمدکی ضمانت منسوخ کرنے کاحکم دے۔ اے پی اے کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم زبیر عرف نیک محمد کو ڈی آئی خان جیل میں منتقل کردیا گیا۔ زبیر عرف نیک محمد کو گزشتہ رات 12 بجے رہا کیا جانا تھا۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ججوں، گواہان اور تفتیشی افسروں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ زبیر کی ثبوت ہونے کے باوجود ضمانت پر رہائی کا حکم دیا گیا تھا فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے جس پر ہائیکورٹ نے بنچ بنادیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملزم کی نظر بندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی۔