خیبرپی کے میں افغانستان کی رومنگ پر پابندی‘ شناختی کارڈ کے بغیر سم فعال کرنیوالی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے جائیں: پشاور ہائیکورٹ
پشاور (ثناءنیوز + نوائے وقت نیوز) پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پی کے میں موبائل سموں کی افغانستان رومنگ پر پابندی عائد کر دی، عدالت نے حکم دیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ معاہدہ ہونے تک رومنگ بند رکھی جائے شناختی کارڈ کے بغیر سم فعال کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کئے جائیں عدالت نے موبائل کمپنیوں کے ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹوز کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے حکم دیا کہ جتنی بھی افغان سمیں فاٹا، خیبر پی کے اور ملک کے دیگر علاقوں میں آپریٹ کر رہی ہیں ان کو فوری بند کیا جائے، عدالت نے متعلقہ حکام سے 15روز میں افغان سموں کی رومنگ بند کرنے کے حوالہ سے جواب طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ ہمیں اس طرح کے غیر ملکی سرمایہ کار نہیں چاہیئیں جو ملک کی جڑیںکھو کھلی کردیں اس طرح سمیں تو افر یقی ممالک میں بھی نہیں بکتی ہوں گی جس طرح پاکستان میں ہورہا ہے۔ ٹیکس چور غیر ملکی سرمایہ کار نہیں چاہئیں، موبائل کی سمیں آلو اور ٹماٹر کی طرح بکتی ہیں اس طرح سمیں تو افریقی ممالک میں بھی نہیں بکتی نادرا کا ریکارڈ ناقابل بھروسہ ہے افغان شہریوں کو شناختی کارڈز جاری کیے گئے ہیں 90فیصد جرائم میں افغان سمیں استعمال ہورہی ہیں یہ ملک ہے یا مویشی منڈی۔ ملک میں قانون کی کوئی پاسداری نہیں ہے۔ ہمیں سخت ایکشن لینے پر مجبور نہ کیا جائے، موبائل کمپنیاں پی ٹی اے کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔ سماعت کے دوران محکمہ داخلہ اور پی ٹی اے کے نمائندے پیش ہوئے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل اور موبائل فون کمپنیوں کے نمائندے بھی پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ افغان سمیں دشمن عناصر کے پاس ہیں۔ عدالت نے افغان سمیں جو فاٹا، خیبر پی کے اور ملک کے دیگر حصوں میں آپریٹ کر رہی ہیں ان کی فوری بندش کا حکم دیا اور اس حوالہ سے انتظامیہ کو 15روز کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے یہ احکامات بھی جاری کیے کہ اس حوالہ سے اگر کوئی پاک افغان معاہدہ موجود نہیں ہے تو پھر فوری طور پر سیلولر کمپنی کی افغان رومنگ کا سلسلہ بند کیا جائے اور آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔