• news

امریکہ میں شٹ ڈاﺅن جاری ‘ دفاتر ‘ پارکس ‘ گلیاں ویران‘ اوباما کا ہیلتھ کیئر بل تبدیل کرنے سے انکار

واشنگٹن (آئی این پی+ آن لائن+ این این آئی) امریکہ میں سالانہ بجٹ کی منظوری نہ ہونے کے باعث سرکاری محکموں میں شٹ ڈاو¿ن جاری ہے، صدر اوباما نے ہیلتھ کیئر بل سے متعلق اپوزیشن کا دباو¿ مسترد کر دیا، وائٹ ہاو¿س نے ری پبلکنز کی جانب سے چند وفاقی شعبوں کے لیے رقم کی فراہمی کا منصوبہ بھی مسترد کر دیا ہے۔ صدر اوباما نے شٹ ڈاو¿ن کا ذمہ دار رےپبلکن جماعت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ایوانِ نمائندگان میں ایک جماعت کے ایک گروہ کی وجہ سے شٹ ڈاو¿ن ہوا ہے۔ ہیلتھ کئیر بل کے حوالے سے اپوزیشن کے دباو¿ کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’شٹ ڈاو¿ن‘ کے خاتمے کے لئے حزب اختلاف کی جانب سے ہیلتھ کیئر کے قانون میں تبدیلی کی شرط تسلیم نہیں کی جا سکتی۔ ایوانِ نمائندگان میں جماعت کے قائد ایرک کینٹر نے کہا کہ اگر صدر اوباما نے پرجوش تقاریر میں کم اور کانگریس کے ساتھ مل کر معاملے کے حل پر زیادہ وقت صرف کیا ہوتا تو شاید ہمیں اس صورتحال کا سامنا ہی نہ کرنا پڑتا۔ وائٹ ہاو¿س نے رےپبلکنز کی جانب سے چند وفاقی شعبوں کے لیے رقم کی فراہمی کا منصوبہ بھی مسترد کر دیا ہے۔ رےپبلکنز نے نیشنل پارکس، سابق فوجیوں کے پروگرام اور دارالحکومت کے بجٹ کے لیے رقم منظور کرنے کی پیشکش کی تھی۔ اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ حکومتی فنڈنگ کو تقسیم کرنے کے کسی بھی بل کو ویٹو کر دے گی۔ ایوانِ نمائندگان کے سپیکر جان بوہینر کے ایک ترجمان نے اس صورتحال کو ’منافقانہ‘ قرار دیا ہے۔ اقتدار کے ایوانوں میں ڈیموکریٹس اور رےپبلکنز کی اس جنگ کے درمیان امریکی عوام نے ایک سروے میں حکومتی محکموں کی بندش کی مخالفت کی ہے۔کوئینی پیک یونیورسٹی کے جائزے کے مطابق تقریباً 72 فیصد افراد ہیلتھ کیئر بل کی وجہ سے ہونے والے اس ’شٹ ڈاو¿ن‘ کے حق میں نہیں۔ شٹ ڈاﺅن کے بعد واشنگٹن میں معمول کی حکومتی اور دفتری گہما گہمی نظر نہیں آئی، حکومتی کاروبار بند ہو گیا جبکہ کارکنوں کو یہ بھی علم نہیں کہ انہیں اگلی تنخواہوں کے چیک کب ملیں گے۔ واشنگٹن کی گلیاں خالی ہیں اور فضا میں بے یقینی کا احساس ہے، صدر بارک اوباما سمیت بہت سے لوگوں کو امید تھی کہ کانگریس میں عین آخری وقت پر ایسا کوئی نہ کوئی تصفیہ ہو جائے گا جس کی مدد سے حکومتی اداروں کو بند ہونے سے روکا جا سکے گا لیکن یہ امید اپنے بر آنے کی منتظر ہی رہی۔ دریں اثناءیورپین سنٹرل بنک کے چیف مارینو ڈرگئی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں ہونے والا شٹ ڈا¶ن دنیا بھر کی معیشت کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ دریں اثناءامریکی صدر بارک اوباما نے شٹ ڈا¶ن کی وجہ سے آئندہ ہفتے اپنا ایشیا کے 2 ممالک کا دورہ منسوخ کر دیا۔ اوباما نے فلپائن اور ملائیشیا کے رہنما¶ں کو دورہ منسوخ کرنے کا بتا دیا ہے جبکہ وہ انڈونیشیا اور برونائی کا دورہ کریں گے جہاں پر وہ دو عالمی کانفرنسوں میں شرکت کریں گے۔ صدر کی جگہ جان کیری فلپائن اور ملائیشیا کا دورہ کریں گے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے مطابق امریکی حکومت کے قرض 16 ہزار 700 ارب ڈالر ہونے کے بعد قانونی حد پر پہنچ گئے ہیں اس طرح امریکہ کو مالی سال کے دوران قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لئے 16 ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔ امریکی حکومت کو اپنے اخراجات میں نمایاں کمی کرنی ہو گی۔ آئی این پی کے مطابق امریکہ کے محکمہ خزانہ کے فنڈز کا ذخیرہ 17 اکتوبر کو ختم ہو جائے گا، حکومت کے پاس آئندہ 15 روز کیلئے اخراجات چلانے کیلئے 30 ارب ڈالر باقی رہ گئے۔ وزیر خزانہ جیکب لیو نے امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر جان بوئینر کے نام خط میں بتایا کہ گورنمنٹ شٹ ڈاو¿ن کا ان کی پوزیشن پر کوئی خاص اثر مرتب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ کے فنڈز 17 اکتوبر کو ڈیٹ سیلنگ میں اضافے کے بغیر خالی ہو جائیں گے۔ محکمہ خزانہ کی طرف سے ڈیٹ سیلنگ میں 17 اکتوبر تک اضافہ نہ کرنے سے حکومت دیوالیہ ہو جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن