پنجاب میں کوئی نوگوایریا ہے نہ پنجابی طالبان، رانا ثناءاللہ
لاہور (خصوصی رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) پنجاب میں بلدیاتی الیکشن 7دسمبر کو ہونگے، تمام حلقہ بندیوں کی فہرستیں 10 اکتوبر تک حلقہ بندی افسران (ڈی سی اوز) کے دفاتر میں آویزاں کر دی جائینگی جن پر 17 اکتوبر تک اعتراضات داخل کئے جا سکیں گے جن پر حلقہ بندی افسران 23 اکتوبر تک فیصلے کرنے کے مجاز ہونگے جبکہ 30 اکتوبر سے 4 نومبر تک نئی حلقہ بندیوں کو نوٹیفائی کردیا جائیگا۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ سبسڈی کم ہونے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اپوزیشن اسے خوامخواہ مسئلہ نہ بنائے۔ ان خیالات کا اظہار رانا ثنا اللہ نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور وزیراعظم نوازشریف تو بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر کرانے کے حق میں تھے لیکن صوبے کے 10 کروڑ عوام کی نمائندہ پنجاب اسمبلی کے 67 فیصد ارکان نے یہ رائے دی کہ بلدیاتی الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے چاہئیں اور اسکی توثیق الیکشن کمشن نے بھی کی ہے۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پنجاب میں کوئی نو گو ایریا نہیں اور نہ کسی مدرسے میں عسکریت پسندی کی تربیت نہیں دی جاتی، پنجاب کو بدنام کرنے کیلئے دانستہ طور پر ”پنجابی طالبان“ کی اصطلاح استعمال کی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ سنبل کیس میں فرانزک ٹیسٹنگ کے باوجود ابھی تک مشتبہ افراد میں سے کسی کو ملزم قرار نہیں دیا جاسکا۔ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے سوال پر صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ حقائق سب کے سامنے ہے، ملکی حالات اور معیشت ٹھیک کرنی ہے تو مشکل فیصلے کرنا ہونگے۔ بجلی کی قیمت میں اضافے کے باوجود 70 فیصد صارفین کو کوئی فرق نہیں پڑیگا کیونکہ وہ 200 یونٹ تک استعمال کرتے ہیں۔ حکومت طالبان مذاکرات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فی الحال اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ اپوزیشن جماعتیں پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج کرکے سیاست نہ چمکائیں۔ پنجاب میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا جس کے بعد دہشت گردی اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی ہوئی ہے۔