بھارتی وزیراعظم کی ملاقات میں ڈیل کے تحت پانی کا مسئلہ ایجنڈے سے نکالا گیا: ظہور ڈاہر
بورے والا (نامہ نگار) سندھ طاس واٹر کونسل کے چیئرمین ورلڈ واٹر اسمبلی کے چیف کوآرڈی نیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے کہ آج پاکستان کاسب سے اہم اور انتہائی سنگین مسئلہ پاکستان کے خلاف بھارتی آبی جنگ ہے، ماضی کی حکومتوں کی طر ح موجودہ حکومت بھی غیر ملکی دبائوکے تحت پانی کے اس مسئلے پر مکمل خاموش ہے، حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب اور بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کی ملاقات میں بھی بھاری ڈیل کے تحت دریائوںکے پانی کا مسئلہ ایجنڈا سے نکال دیا گیا۔ بھارت پاکستان کو بنجر بنانے اورکھنڈرات میں تبدیل کرنے کے متعلق بڑے بڑے منصوبوں پرعمل پیرا ہے، ابھی تک سندھ طاس معاہدہ کے کسی ایک آرٹیکل پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔ پاکستان کے حکمرانوں کی بے بسی اور حزب اختلاف کی خاموشی ایک بڑے خطرے کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔ جب پانی بھارت کے ہاتھ میں آجائے گا تو ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے باوجود ہمیں بھارت کی تھانیداری قبول کرنا پڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک خفیہ ہاتھ ہمہ وقت ہمارے تعاقب میں ہے اور بھارت جس رفتار سے پاکستان کی طرف بہنے والے باقیماندہ دریائوں چناب، جہلم، سندھ اور اُنکے معاون ندی نالوں کو اپنی حدود میں بند کر رہا ہے یہ پاکستان کا وجود ختم کرنے کیلئے ایک عالمی سازش ہے۔