• news

کیا عوام نے مسلم لیگ (ن) کو کڑوی گولی کھانے کیلئے ووٹ دیا تھا: خورشید شاہ

لاہور + فیصل آباد (خصوصی رپورٹر + ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تقرری پسند اور ناپسند پر نہیں سنیارٹی کے لحاظ سے ہونی چاہئے، ہمارے دور حکومت میں ہر حکومتی فیصلے کو تباہی کہنے والی مسلم لیگ (ن) آج ”کڑوی“ گولی کھانے کی بات کرتی ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں سچ سے جھوٹ جیت گیا ہے، ڈالر کیسے ”اوپر“ گیا اس کی آزادانہ انکوائری ہونی چاہئے۔ گیلانی کو اپنے بیٹے کے اغوا کی صورت میں سوات آپریشن کی قیمت ادا کرنا پڑی ہے، کسی غیر جانبدار شخص کو نیب کا چیئرمین بنانا چاہتے ہیں، وزیراعظم نوازشریف جب بلائیں گے ملاقات کیلئے چلا جا¶ں گا، پی آئی اے سمیت کسی بھی ادارے کی نجکاری کی شدید مخالفت کی جائیگی کیونکہ نجکاری سے ملک میں بےروزگاری کا سیلاب آئیگا۔ ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا جو لوگ شہر قائد میں خود آپریشن کا مطالبہ کرتے رہے وہ آج شور کیوں مچا رہے ہیں؟ موجودہ حکومت ابھی تک کہیں بھی کامیاب نظر نہیں آ رہی۔ میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جب سے اقتدار میں آئی ہے ہر روز ملک میں مہنگائی اور بےروزگاری سمیت عوام کے دیگر مسائل میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ بجلی و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ہر فرد متاثر ہوتا ہے۔ حکومت کو ایسے فیصلے ہی نہیں کرنا چاہئیں جو اپوزیشن کے مطالبے یا سپریم کورٹ کے کہنے پر واپس لینا پڑیں۔ انکا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کیلئے وزیراعظم سے اب تک 5 ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور جمعہ کی ملاقات وزیراعظم نے کیوں ملتوی کی ہے مجھے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ پیپلز پارٹی کبھی بھی احتساب سے خوفزدہ نہیں ہوئی۔ چیئرمین نیب کے تقرر کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہئے۔ سندھ میں رہنے والے تمام سندھی اور پنجاب میں رہنے والے پنجابی ہیں۔ میری نظر میں اس وقت کوئی مہاجر نہیں۔ ہم سب پاکستانی ہیں۔ پوری کوشش ہے کہ بہتر شخص کو چیئرمین نیب بنایا جائے۔ چیئرمین نیب کی تقرری وزیراعظم اور میری قومی ذمہ داری ہے۔ قحط الرجال ہے۔ پھر بھی چیئرمین نیب کیلئے تین چار نام فائنل کر دیئے۔ بے داغ اور نیک سیرت افراد چراغ لیکر ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتے، نیب کا چیئرمین تلاش کرنے کے لئے مجھے اور نوازشریف کو جنت میں جانا پڑیگا، حکومت کو ابھی ٹف ٹائم نہیں ٹائم ہی دیا ہے۔ فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا ہے کہ الٰہ دین کا کون سا چراغ تھا جو ڈالر دو تین روز میں سستا ہوا۔ ہماری حکومت نے عوام کو عام چیزوں پر سبسڈی دی تھی کیا لوگوں نے کڑوی گولی کھانے کیلئے ووٹ دیا۔ چند دنوں میں ڈالر کو بڑھا کر اربو ں روپے لوٹے گئے، پیش گوئی کر دی تھی کہ بجلی گیس کے نرخ بڑھیں گے، موجودہ حکومت مہنگائی کا طوفان لائی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت نے 1400 ارب روپے کی سبسڈی دی، ہماری حکومت نے خود کڑوی گولی کھائی اور عوام کو میٹھی گولی دی۔ فیصل آباد میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی پی کا امیدوار ہی جیتے گا۔

ای پیپر-دی نیشن