پبلک ڈپلومیسی : وزارت خارجہ پاکستان کے مثبت پہلو اجاگر کرنے میں سرگرم عمل
پبلک ڈپلومیسی : وزارت خارجہ پاکستان کے مثبت پہلو اجاگر کرنے میں سرگرم عمل
اسلام آباد (قدسیہ اخلاق/ دی نیشن رپورٹ) سفارتی سرگرمیوں اور مذاکرات کے تناظر میں وزارت خارجہ کے متعدد اہلکار خاموشی سے اور بڑے متحرک انداز میں پاکستان کے وہ مثبت پہلو ا±جاگر کرنے میں مصروف ہیں جن کے بارے میں عموماً کم بات کی جاتی ہے۔ یہ مہم اب تیزی پکڑ رہی ہے۔ وزارت خارجہ پبلک ڈپلومیسی کے ذریعے پاکستان کے مثبت اور اس کی سرزمین کے متنوع پہلوﺅں، اس کے عوام، ثقافت، ورثہ، آرٹ اور کلچر کو متعارف کرا رہی ہے۔ اس وقت جس پہلو پر بات ہو رہی ہے وہ صوفیانہ شاعری اور موسیقی ہے۔ اس حوالے سے آڈیو سی ڈیز اور انگریزی ترجمہ کے ساتھ ”عشق“ کے عنوان سے صوفیانہ شاعری پر مبنی کتابچہ تحفے کے طور پر دیا جا رہا ہے۔ چار سی ڈیز سیٹ میں مولانا جلال الدین رومیؒ، شاہ شمس تبریزؒ، بلھے شاہؒ، سلطان باہوؒ، حافظ خواجہ غلام فریدؒ، شاہ حسینؒ، پیر مہر علی شاہؒ، سچل سرمستؒ اور علامہ اقبالؒ کا کلام موجود ہے۔ اس کے علاوہ استاد نصرت فتح علی خان، استاد منشی رضی الدین احمد، پٹھانے خان، محمد جمن، حامد علی بیلا، سائیں ظہور، عابدہ پروین، زاہدہ پروین، فرید ایاز، ابو محمد، راحت فتح علی خان اور صنم ماروی کا گایا ہوا صوفیانہ کلام بھی پیش کیا جا رہا ہے۔ ”عشق“ کا یہ تحفہ ایڈیشنل سیکرٹری (امریکہ) نغمانہ ہاشمی کا مرتب کردہ ہے۔ اس سے قبل وہ 2006ءمیں ”دلکش پاکستان“ پیش کر چکی ہیں جو پاکستان چین کی لازوال دوستی کے حوالے سے ہے۔ اردو، چینی، انگلش میں علامہ اقبالؒ کی مصور شاعری پیش کی گئی ہے۔ وزارت نے گذشتہ سال پبلک ڈپلومیسی ڈویژن قائم کیا ہے۔ اسلم خان اس شعبے کے سربراہ ہیں ان اقدامات میں خارجہ سیکرٹری جلیل عباس جیلانی کا بڑا ہاتھ ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری، ایڈیشنل سیکرٹریز نغمانہ ہاشمی، تسنیم اسلم، ڈی جی ساﺅتھ ایشیا ڈویژن رفعت مسعود اس محاذ پر خاصے سرگرم ہیں۔
پبلک ڈپلومیسی