• news
  • image

جنرل کیانی نے دو ماہ قبل ریٹائر ہونے کا اعلان کر کے افواہوں کا خاتمہ کردیا

جنرل کیانی نے دو ماہ قبل ریٹائر ہونے کا اعلان کر کے افواہوں کا خاتمہ کردیا

اسلام آباد (جاوید صدیق) چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ریٹائرمنٹ سے دو ماہ قبل ریٹائر ہونے کا اعلان کر کے ملک اور بیرون ملک پھیلی افواہوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنرل کیانی نے حکومت کو بھی اپنے اعلان سے سکھ کا سانس لینے کا موقع فراہم کیا ہے کیونکہ حکومت پر ان سوالات کا دباﺅ تھا کہ کیا جنرل کیانی کو توسیع دی جا رہی ہے یا انہیں کوئی نیا عسکری عہدہ دیا جا رہا ہے۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے 2008ءمیں بننے والی پیپلز پارٹی اور اسکے اتحادیوں کی حکومت کو تمام تر کمزوریوں کے باوجود سپورٹ کیا۔ اس دوران کئی مواقع آئے جہاں فوجی مداخلت ہوسکتی تھی لیکن جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جمہوری نظام کی حمایت کی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن کی طرف سے ججوں کی بحالی کیلئے شروع ہونیوالا لانگ مارچ جنرل کیانی کی مداخلت سے ختم ہوا۔ اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے نصف شب کو چیف جسٹس اور دوسرے معزول ججوں کی بحالی کا اعلان کیا۔ زرداری حکومت اور عدلیہ کے درمیان محاذ آرائی بھی فوجی مداخلت کا جواز بن سکتی تھی۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں 2010ءمیں جو توسیع دی گئی تھی اس پر لے دے بھی ہوتی رہی۔ جنرل کیانی کے فوج کے سربراہ رہنے کے دوران کئی اہم واقعات رونما ہوئے۔ جنرل کیانی پر امریکہ اور نیٹو نے شدید دباﺅ ڈالا کہ وہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کریں مگر انہوں نے شمالی وزیرستان میں آپریشن نہیں کیا، سوات آپریشن جنرل کیانی کی نگرانی میں کیا گیا، سلالہ چیک پوسٹ پر حملے سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات شدید حد تک بگڑ گئے تھے، پاکستان نے امریکہ سے شمسی ائربیس خالی کرایا اور چھ ماہ تک نیٹو سپلائی بند رکھی البتہ ایبٹ آباد آپریشن جنرل کیانی کے دور کا ایسا واقعہ ہے جسے قوم سکیورٹی کی کمزوری سے یاد کریگی۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنی ریٹائرمنٹ سے 53 روز قبل ریٹائر ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل 1990ءمیں صدر غلام اسحاق خاں نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اسلم بیگ کی ریٹائرمنٹ سے 90 روز پہلے نئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل آصف نواز کی تقرری کا اعلان کردیا تھا۔
کیانی/ تجزیہ

epaper

ای پیپر-دی نیشن