نئے آرمی چیف اور چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاک کمیٹی کا تقرر بیک وقت کرنے کا اعلان‘ فیصلہ قومی مفاد میں کریں گے: نوازشریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیئرمین اور نئے آرمی چیف کے لئے ناموں کا اعلان وہ بیک وقت کریں گے۔ وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے نئے چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے تقرر کے لئے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اپنی آئینی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے، انہیں ملک کا مفاد عزیز ہے اور اس بارے میں ہر فیصلہ ملک کے عظیم تر مفاد کو سامنے رکھ کر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی 8 اکتوبر کو اور آرمی چیف کی 29 نومبر کو ریٹائرمنٹ اہم ہے، ان جگہوں کو پُر کرنے کے لئے جامع مشاورت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں عہدوں کے لئے ناموں کا اعلان وہ ایک ہی و قت میں کریں گے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ حکومت چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے تقرر کے حوالے سے اپنی آئینی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور وہ وہی فیصلہ کرے گی جو ملک و قوم کے مفاد میں ہو گا۔ ان عہدوں پر میرٹ کے مطابق تقرری کے لئے وہ مشاورت کو بہت ضروری سمجھتے ہیں۔ اے این این کے مطابق اس سے قبل رائیونڈ میں وزیراعظم نوازشریف سے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے طویل ملاقات کی جس میں آئندہ آرمی چیف، چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیئرمین نیب کے عہدوں پر تقرریوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ڈھائی گھنٹے طویل مشاورت کے دوران اس بات پر اتفاق کیا کہ عسکری اور سول عہدوں پر تعیناتیوں میں میرٹ اور سنیارٹی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف اور چیئرمین نیب سمیت تمام عہدوں پر تعیناتی دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت اور شفاف طریقے سے کی جائے گی۔ وزیراعظم نے جاتی عمرہ رائےونڈ میں مصروف دن گزارا، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ان کے ساتھ تھے۔ آن لائن کے مطابق ملاقات میں اہم عسکری عہدوں پر تعیناتی، بلوچستان میں زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیوں سمیت ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، چیئرمین جائنٹ چیف آف سٹاف جنرل خالد شمیم وائیں کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے آرمی چیف، نئے چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کی تعیناتی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور اہم عسکری عہدوں پر تعیناتی کے حوالے سے میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھنے، سینئر ترین افراد کو ہی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔