عالمی مارکیٹ میں تیل سستا، وزارت پٹرولیم 33 روپے فی لٹر ٹیکس لے رہی ہے
لاہور (رپورٹ: ندیم بسرا) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود وزارت پٹرولیم فی لٹر پٹرول کی قیمت میں 33 روپے 70 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے۔ اسکے ساتھ حکومت پاکستان نے پٹرولیم کی مد میں 355 ارب روپے ٹیکس اکٹھے کرنے کا پروگرام بنایا ہے جس میں لیوی کی مد میں 120 ارب روپے شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے عالمی مارکیٹ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران پٹرولیم کی قیمتیں 117 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 102 ڈالر فی بیرل تک آگئی ہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے اعلی سطح پر یہی فیصلہ کیا گیا تھا عالمی مارکیٹ میں جیسے ہی قیمتیں کم ہونگی اسکے ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی جائیگی، عالمی سطح پر قیمتیں بڑھتی ہیں تو قیمتوںمیں استحکام رکھا جائیگا مگر ایسا نہ ہو ا۔ اب بھی عوام سے پٹرولیم مصنوعات کی مد میں مختلف ٹیکسز کی شرح میں تقریباً 33 روپے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ایک لٹر پٹرول پر 19 روپے32 پیسے سیلز ٹیکس اور 14 روپے 33 پیسے لیوی کی مد میں وصول کئے جا رہا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا تھا پٹرولیم ڈیلرز اور حکومتی ٹیکس شامل نہ ہو تو اس وقت پٹرول کی قیمت فی لٹر 75 روپے تک ہوسکتی ہے۔ اس بارے میں پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر عبد السمیع خان کا کہنا تھا حکومت پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کرنے میں بالکل سنجیدہ نہیں کیونکہ گزشتہ 3 ماہ سے وزیر پٹرولیم ہم سے ملاقات کرنے کو تیار نہیں۔ انکا کہنا تھا حکومت کو چاہئے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے حساب سے قیمتوں کا تعین کیا جائے۔