وزیراعظم نوازشریف نے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کرا دیں
اسلام آباد (آن لائن + ثناءنیوز + این این آئی) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کرادیں۔ الیکشن کمشن کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے اثاثوں کی تفصیلات ڈیڈ لائن ختم ہونے کے ایک ہفتے بعد جمع کرائیں۔ وزیراعظم نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے 5 اکتوبر تک مہلت مانگی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 1013 ارکان اسمبلی کے گوشواروں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کرائی گئی ہیں جس میں سینیٹ کے 95 جبکہ قومی اسمبلی کے 304 ارکان نے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرائیں۔ پنجاب اسمبلی کے 335، سندھ اسمبلی کے 148، خیبر پی کے اسمبلی کے 76 اور بلوچستان اسمبلی کے 55 ارکان نے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق جن ارکان اسمبلی نے تاحال اپنے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن کے پاس جمع نہیں کروائیں انکی رکنیت 15 اکتوبر کو معطل کر دی جائیگی۔ اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانیوالوں میں وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک، وزیر مملکت برائے پارلیمانی شیخ آفتاب، وزیر مملکت برائے نجکاری غلام دستگیر خان، اویس مظفر ٹپی اور رحمن ملک بھی شامل ہیں۔ منگل کو الیکشن کمشن کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد الیکشن کمشن سے 5 اکتوبر تک اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کےلئے مہلت مانگی تھی تاہم انہوں نے گذشتہ روز کمشن میں اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں جبکہ 147 ارکان پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں نے تاحال اثاثوں کے تفصیلات کمشن میں جمع نہیں کرائیں۔ قومی اسمبلی کے کئی دیگر ارکان جنہوں نے اپنے اثاثوں اور قرضوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی ہیں ان میں ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، ظفراللہ خان اور چودھری جعفر اقبال، محمود خان اچکزئی، نعمان اسلم شیخ، داور خان کنڈی، ریٹائرڈ کرنل امیر اللہ مروت، ڈاکٹر درشن، اسفن یار ایم بھنڈرا، محمد نذیر خان، چودھری حامد حمید، قیصر احمد شیخ، مہر اشتیاق احمد، عبد الرحمان کنجو اور شیخ فیاض الدین، پیپلز پارٹی کے سردار اکمل خان چانگ، شمس النساءاور شاہ جہان بلوچ کے علاوہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والوں میں شہریار آفریدی، ناصر خان خٹک، قیصر جمال، اسد عمر اور غلام سرور خان، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم مندوخیل اور عبدالقہار وعدن، ایم کیو ایم کے سہیل منصور خواجہ، جمعیت علمائے اسلام کے مولوی آغا محمد، عوامی جمہوری اتحاد پاکستان کے عثمان خان ترکئی اور دو آزاد ارکان شاہ جی گل آفریدی اور ناصر خان بھی فہرست میں شامل ہیں جبکہ سندھ اسمبلی کے 20 اراکین جنہوں نے ابھی تک اپنے اثاثے جمع نہیں کروائے ان میں 17 پاکستان پیپلز پارٹی سے اور ایک ایک رکن مسلم لیگ (ن) ایم کیو ایم اور این پی پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی 32 ارکان نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی ہیں، بلوچستان اسمبلی کے بھی 9 ارکان اس فہرست کا حصہ ہیں، خیبر پی کے اسمبلی کے بھی 47 ارکان نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی ہیں۔