• news

حکیم اللہ محسود جوشیلے جنگی کمانڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں، دو شادیاں کیں

پشاور (بی بی سی+ نیٹ نیوز) بی بی سی کے مطابق بظاہر دو ناموں سے معروف کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر حکیم اللہ محسود عام طور پر جوشیلے جنگی کمانڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انکی عمر 36 سال کے لگ بھگ بتائی جائی ہے۔ حکیم اللہ محسود کے علاوہ وہ  ذوالفقار محسود کے نام سے بھی جاتے جاتے ہیں تاہم قبائلی صحافیوں کا کہنا ہے کہ انکا اصل نام جمشید ہے۔ حکیم اللہ محسود کا تعلق جنوبی وزیرستان کے گاؤں کوٹکی سے بتایا جاتا ہے۔ وہ محسود قبیلے کے ذیلی شاخ آشینگی سے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حکیم اللہ محسود نے صوبہ سرحد کے ضلع ہنگو کے ایک گاؤں شاہو میں ایک مدرسے سے ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی جہاں وہ بیت اللہ محسود کے ساتھ پڑھے تھے۔ 2004ء میں جب بیت اللہ محسود منظر عام آئے تو حکیم اللہ محسود، ذوالفقار محسود کے نام سے انکے ترجمان کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ وہ تحریک طالبان پاکستان میں جنگی کمانڈر کے طور پر زیادہ جانے جاتے ہیں۔ تحریک کے امیر مقرر ہونے سے قبل وہ تین قبائلی ایجنسیوں خیبر، اورکزئی اور کرم ایجنسی کے کمانڈر تھے۔ انہوں نے دو شادیاں کی ہیں۔ دوسری شادی انہوں نے 2009ء میں اورکزئی ایجنسی کے ماموں زئی قبیلے میں کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق بیت اللہ محسود کے مقابلے میں حکیم اللہ جوشیلے اور جذباتی شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ ذرائع ابلاغ کو تصویروں اور فلموں کے ساتھ انٹرویو دینے کے شوقین بتائے جاتے ہیں جبکہ بیت اللہ محسود میڈیا میں اپنا چہرہ دکھانے سے گریز کرتے تھے۔ انکے پشاور اور قبائلی علاقوں کے صحافیوں کے ساتھ اچھے مراسم ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن