مقبوضہ کشمیر: 24 برس میں خواتین سے بیحرمتی کے 20 ہزار واقعات‘ محض 579 مجرموں کو سزا ملی: کٹھ پتلی انتظامیہ کا اعتراف
سرینگر (نیوز ایجنسیاں) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین علی گیلانی نے کہا ہے کشمیریوں کو کنپٹی پر بندوق رکھ کر خاموش رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے بھارت نواز رہنما فوج کے تنخواہ دار اور صورتحال کو امن کا نام دیتے ہیں کو کرناگ میں 12 نوجوانوں کیخلاف قوم ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے۔ این این آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میںقابض انتظامیہ نے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ 24برسوںکے دوران خواتین کی بے حرمتی اور آبروریزی کے 20ہزار78واقعات رونما ہوئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے نام نہاد اسمبلی میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ 1989 سے 2013 تک آبروریزی کے 5 ہزار 125 جبکہ بے حرمتی کے 14 ہزار9 سو 53 مقدمات درج کئے گئے ۔ مقبوضہ کشمیرمیںجموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کوکرناگ کے علاقے زلنگام میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے تین بچوں کی ماںکی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے سے ایک بار پھرثابت ہو گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں کوئی بھی کشمیری محفوظ نہیں ہے ۔