• news

ملکی تاریخ میں پہلی بار لیبیا کے وزیر اعظم اغوا‘ چند گھنٹے بعد رہا

طرابلس (بی بی سی + نیوز ایجنسیاں) لیبیا کی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم علی زیدان کو حکومت کی حامی ملیشیا نے کئی گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا ہے۔ انہیں جمعرات کو اس ہوٹل سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ مقیم تھے۔ جس ملیشیا کے ارکان نے انہیں حراست میں لیا تھا وہ معمر قذافی کی معزولی کے بعد قائم لیبیا کی حکومت کی حامی رہی ہے۔ اس سے قبل گروہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے استغاثہ کی جانب سے وارنٹ کے اجرا کے بعد وزیرِاعظم کو گرفتار کیا ہے تاہم حکومت نے اس کی تردید کی ہے۔ لیبیا میں امریکی کمانڈوز کی کارروائی میں القاعدہ کے رہنما انس اللبی کی گرفتاری کے بعد اشتعال پایا جاتا ہے۔ لیبیا کی حکومت کی ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ مسلح افراد نے انہیں دارالحکومت طرابلس کے ایک ہوٹل سے اغوا کیا گیا جہاں وہ مقیم تھے۔ ہوٹل میں موجود ایک خاتون کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ واقعے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ لیبیا کے عبوری وزیر اعظم علی زیدان نے لیبیا میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے مغربی ممالک سے مدد طلب کی تھی۔ بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ لیبیا کو ہتھیاروں کے اڈے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن