• news

ملکی سلامتی کے پیش نظر مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا سکے گا، ترمیمی آرڈیننس جاری

اسلام آباد  (نوائے وقت + ایجنسیاں) صدر نے انسداد دہشتگردی کے ترمیمی آرڈیننس 2013 کی منظوری دیدی ہے ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکٹرانکس ڈیوائسز کے شواہد کو بطور شہادت قبول کیا جائے گا انسداد دہشتگردی کے کیسز کا ویڈیولنک کے ذریعے ٹرائل ممکن ہو سکے گا ججز، گواہوں، پراسیکیوٹرز کے تحفظ کے لیے حفاظتی شیلڈ فراہم کی جائے گی انسداد دہشتگردی کیسز کو ملک کے کسی بھی حصہ میں منتقل کیا جا ئے گا ملک بھر کی جیلوں میں موبائل فون اور الیکٹرانک آلات پر مکمل پابندی ہوگی جیلوں میں موبائل فون بند کرنے کے لیے مؤثر جیمرز لگائے جائیں گے جیلوں میں دیگر آلات کو بند کرنے کے ہے مؤثر جیمرز لگائے جائیں گے آرڈیننس کے مطابق تفتیشی افسرنے 30دن میں چالان پیش نہ کیا تو تحقیقاتی ٹیم بنا دی جائے گی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم متعلقہ مقدمات کے عبوری چالان جمع کرائے گی۔ ٹارگٹ کلنگ، اغوا، بھتہ خوری کی شکایت پر گرفتاری عمل میں لائی جا سکے گی۔ ملکی سلامتی اور دفاع کے پیش نظر مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا جا سکے گا۔ فوجی اور سول اداروں کی جانب سے گرفتاری عمل میں لائی جا سکے گی۔ تحقیقاتی ٹیم میں فوج، سول سکیورٹی ادارے اور پولیس اہلکار شامل ہوں گے۔   

ای پیپر-دی نیشن