’’چیئرمین نیب کی تقرری مسلم لیگ ن، پی پی کا مک مکا ہے: تحریک انصاف کی چارج شیٹ
اسلام آباد (ثناء نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے چیئرمین نیب کیلئے کی جانے والی نامزدگی کو مسترد کرنے کے حوالے سے جاری بیان میں وضاحت کرتے ہوئے چودھری قمر زمان کو چیئرمین نیب کے منصب کیلئے انتہائی غیر موزوں قرار دیا اور کہا ہے کہ مذکورہ تقرری واضح طور پر مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے درمیان انتہائی عجلت اور نامعلوم دبائو کی بنا پر مک مکا کے نتیجے میں عمل میں لائی گئی اور ہم ان کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے چیئرمین نیب کی تقرری عمل میں لائی گئی وہ نہ تو مکمل طور پر قانونی ہے اور نہ ہی نیب آرڈیننس کی روح سے ہم آہنگ ہے۔ کیونکہ 1999ء کے نیب آرڈیننس کے مطابق کسی بھی ایسے شخص کو جو سپریم کورٹ کا ریٹائرڈ چیف جسٹس یا جج یا ہائیکورٹ کا چیف جسٹس نہ ہو، لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے کے مساوی افواج پاکستان کا کوئی افسر نہ ہو یا وفاقی حکومت کے گریڈ 22 یا اس کے مساوی کا کوئی ریٹائرڈ افسر نہ ہو کو نیب کا چیئرمین نہیں بنایا جائیگا۔ چودھری قمر زمان نے ریٹائرمنٹ کی درخواست بطور چیئرمین نیب اپنی نامزدگی کے اعلان کے بعد دی اور پورا عمل انتہائی عجلت میں 24 گھنٹوں میں مکمل کیا گیا اور ایسا سب کچھ قانون کی روح کو مجروح کرنے کیلئے کیا گیا۔ دوم چودھری قمر زمان کے خلاف سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ توہین عدالت کا نوٹس پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے۔ مذکورہ نوٹس پر کارروائی ہونا ابھی باقی ہے۔ سوم قمر زمان چودھری نیشنل انشورنس کارپوریشن لمٹیڈ کے ان چھ ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں جن کا مقدمہ سپریم کورٹ نے اٹھایا۔ چیئرمین نیب کی تقرری پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے فیصلے کا اعادہ کرتے ہوئے تحریک انصاف اپنے وکلا کو مقدمے کی تیاری کیلئے باقاعدہ ہدایات جاری کر چکی ہے۔