پاکستان کے ایٹمی ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں‘ عالمی برداری کو بے جا تشویش نہیں ہونی چاہئے: اسحاق ڈار
واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ عالمی برادری کو بے جا تشویش نہیں ہونی چاہئے۔ غیر ملکی امداد کا انتظار کئے بغیر دیامر بھاشا ڈیم پر کام جلد شروع کردیا جائےگا، ورثے میں کمزور معیشت ملنے کے باوجود حکومت نے جرا¿ت مندانہ اصلاحات کا عمل شروع کردیا ہے۔ حکومت افراط زر پر قابو پانے، محصولات کی آمدنی بڑھانے اور ٹیکس اور مجموعی ملکی پیداوار میں اضافے کیلئے پرعزم ہے۔ واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو پاکستان کے ایٹمی اثاثوں بارے شکوک و شبہات نہیں رکھنے چاہئیں، پاکستان کے جوہری ہتھیار مکمل طور پر محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے طے شدہ شرائط کے مطابق توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہوتا تو موجودہ حکومت کو ایک دم اتنا اضافہ نہ کرنا پڑتا۔ گھریلو صارفین کو ابھی بھی دو تہائی سبسڈی دی جا رہی ہے اور اسے کم کرنا مناسب نہ ہوگا کیونکہ عام لوگ اس سے زیادہ بل دینے کی سکت نہیں رکھتے۔ ملک میں توانائی کی قیمتوں کو کم کرنے کےلئے یہ ضروری ہے کہ اس کی پروڈکشن خام تیل کے بجائے سستے طریقوں سے کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی بحالی کیلئے بہت سی اصلاحات کر رہی ہے جن پر بہت پہلے عملدرآمد ہو جانا چاہئے تھا۔ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے معیشت کی بہتری کے بارے میں حکومت کے عزم پر بین الاقوامی برادری کا اعتماد بڑھا ہے، نئی حکومت نے برسر اقتدار آنے کے بعد جرات مندانہ اقدامات اٹھائے۔ عالمی بینک کی گورننگ باڈی کے ساتھ ملاقات میں بھاشا اور داسو ڈیم پر پاکستان کا موقف بھی پیش کیا جائے گا۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کیلئے سستی توانائی کا حصول ممکن بنائے تاکہ ترقی کے مقاصد احسن انداز میں حاصل کئے جا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مالیاتی اداروں کے سالانہ اجلاس کے موقع پر دولت مشترکہ کے وزرائے خزانہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ میلینیئم ترقیاتی اہداف 2015ءکے حصول میںکامیابی کیلئے سرمائے کی اشد ضرورت ہے۔ دریں اثناءوزیر خزانہ اسحق ڈار نے اپنے امریکی ہم منصب ڈیوڈ کوہن سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے جمعرات کو یہاں امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنز سے محکمہ خارجہ میں ملاقات کی جس میں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر بات چیت کی۔ ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی وفد کو پاکستان میں نئی حکومت کی جانب سے ملکی معیشت کی بحالی اور اقتصادی اصلاحات کے بارے میں کئے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے حکومت کے تین نکاتی ایجنڈے یعنی معیشت، توانائی اور انتہا پسندی کے بارے میں وفد کو آگاہ کیا۔