• news

سینٹ قائمہ کمیٹی کی ایف سی کیلئے جدید خودکار ہتھیار خریدنے کی سمری منظور کرنے کی سفارش

اسلام آباد(ثناءنیوز)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ امور نے وزیراعظم کو فرنٹیئر کانسٹیبلری کیلئے جدید خود کار ہتھیاروں کی خریداری اور مزید جوانوں کی بھرتی سے متعلق زیر التواءسمریز کی منظوری کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے وزارت امور کشمیر گلگت بلتستان کو گلگت بلتستان سکاﺅٹس کے بارے میں قانون وضع کرنے کیلئے بل کا مسودہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ایف سی کیلئے دو سالوں سے کوئی اسلحہ خریدا ہی نہیں گیا ہے۔ کمیٹی نے حکومت کو پی کے کے سنگم پر ،بابوسر اور شندور کے مقامات پر گلگت بلتستان سکاﺅٹس کی مستقل چک پوسٹیں تعمیر کرنے کی علاقے میں افغانستان سے غیر قانونی آمد و رفت کو روکنے کیلئے واخان کی 107کلو میٹر طویل پٹی پربارڈر سیکوٹری فورسز کے مستقل گشت کو یقینی بنانے کیلئے وسائل کی فراہمی اور وزارت دفاع کو فوج کے ایوی ایشن ونگ کو گلگت بلتستان سکاﺅٹس کو بھی استعمال کرنے کی اجازت دینے کی سفارش کی ہے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ نانگا پربت اور بابوسر میں دہشت گردی کے واقعات میں ایک ہی گروپ ملوث تھا گروہ کے سات ارکان گرفتار ہو چکے ہیں کمیٹی نے ان واقعات میں کسی غیرملکی ایجنسی کے ملوث ہونے کے امکان کے پیش نظر وزارت داخلہ کو ان کیمرہ بریفنگ کی ہدایت کی ہے کمیٹی نے اتفاق رائے سے وزارت داخلہ اور اس کے ذیلی اداروں کے بجٹ میں 30فیصد کٹوتی نہ کرنے کا بلکہ تیس فیصد اضافے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے واضح کیا ہے کہ سابقہ دور حکومت میں امریکی سفیر کے خط پر خلاف ضابطہ امریکیوں کو اسلحہ کے 120 لائسنس جاری کرنے کے بارے میں ان کے پاس خط کی کاپی اور شواہد موجود ہیں سابق وزیر داخلہ نے اس ملک پر جو مہربانیاں کی اللہ خیر ہی کرے تاہم موجودہ وزیر داخلہ سے قوم کو بہت زیادہ توقعات ہیں۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ اسلحہ لائسنس سکینڈل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی کوآگاہ کیا گیا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کے تعمیراتی علاقے کی حفاظت کی لئے گلگت بلتستان سکاﺅٹس کی بھی خدمات لی جار ہی ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن