بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے خلاف سنی اتحاد کونسل کا ملک گیر یوم احتجاج
لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے خلاف ملک گیر ”یوم احتجاج“ منایا گیا اور جمعہ کے اجتماعات میں علمائے اہلسنّت نے پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے خلاف تقریریں کیں اور بھارت مخالف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں جبکہ نمازِ جمعہ کے بعد مساجد کے باہر بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے خلاف پرامن مظاہرے بھی کئے گئے۔ لاہور میں شادباغ میں مفتی محمد حسیب قادری، ٹھوکر نیاز بیگ میں پیر محمد اطہرالقادری اور اچھرہ میں مفتی محمد کریم خان کی قیادت میں مظاہرے کئے گئے۔ یومِ احتجاج کے موقع پر سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے مرکزی سنی رضوی مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت افغانستان کے راستے بلوچستان میں مداخلت کر رہا ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی را بلوچ علیحدگی پسندوں کو ہتھیار اور پیسہ فراہم کر رہی ہے۔ بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔ افغانستان میں قائم بھارتی قونصل خانے بلوچ باغیوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں۔ پیر محمد اطہرالقادری نے محافظ ٹاﺅن لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بھارت پاکستان کو گوادر کو چین کے حوالے کرنے کی سزا دے رہے ہیں۔ بھارت پاکستان کی سلامتی کے خلاف مسلسل سازشیں کر رہا ہے۔ دریں اثناءسنی اتحاد کونسل (سواد اعظم) کے زیر اہتمام بھی یوم احتجاج منایا گیا۔ لاہور میں سبزہ زار میں ایک احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ نعیم عارف نوری نے کہا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہو چکا ہے جو کہ انتہائی تشویش ناک بات ہے۔ ایک احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے چئیرمین سنی اتحاد کونسل و رکن پنجاب اسمبلی پیر سیّد محفوظ شاہ مشہدی نے کہا پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بیرونی طاقتیں کسی نہ کسی صورت میں ملوث ہیں ہماری خفیہ ایجنسیوں کو چاہئے کہ وہ پوری ہمت و لگن کے ساتھ ان بیرونی طاقتوں کو بے نقاب کریں۔