سنی تحریک علماءبورڈ نے طالبان سے مذاکرات شریعت سے منافی قرار دیدئیے
کراچی+لاہور (نوائے وقت رپورٹ+خصوصی نامہ نگار) سنی تحریک علماءبورڈ نے طالبان سے مذاکرات کو شریعت کے منافی قرار دیدیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق علماءبورڈ کا کہنا ہے کہ بے گناہ افراد کے قتل کا شرعی جواز پیش کرنا شریعت کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ حکومت طالبان کو معافی دینے کا شرعی حق نہیں رکھتی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ علماءبورڈ نے سفارشات سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کو بھجوا دیں۔ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ انصاف کے کٹہرے میں لائے بغیر دہشتگردوں سے مذاکرات نہ کئے جائیں، اسلام بلاتفریق مذہب، رنگ و نسل کسی بھی انسان کے ناحق قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ مذکورہ سفارشات آئندہ چند روز میں وفاقی اور صوبائی حکومتوںکو بھیجی جائیں گی ، علماءبورڈکے اراکین شیخ الحدیث سید ذاکر حسین شاہ ،مفتی عابد مبارک، علامہ غفران محمود سیالوی، علامہ مفتی عمران حنفی نعیمی، علامہ مجاہد عبدالرسول خان نے اپنے شرعی فیصلے میں کہا ہے کہ اسلام کے نام پر قتل و غارتگری کرنیوالے ظالم اورفساد فی الارض کے مرتکب ہوئے ہیں۔ صرف طالبان کی حامی سیاسی جماعتوں کی APC پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ طالبان کے مختلف گروہوں کو ملنے والی فنڈنگ کے نیٹ ورک کا سراغ لگایا جائے جو ممالک ، ادارے اور افراد انہیں مالی معاونت فراہم کر رہے ہیں انہیں بے نقاب کیا جائے۔