طالبان کے ساتھ مذاکرات حساس مرحلے میں ہیں‘ وقت آنے پر تفصیلات جاری کرینگے:سرتاج عزیز
اسلام آباد (اے این این) قومی سلامتی اور خارجہ امورکے بارے میں وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ تعلقات پر تحفظات دونوں جانب ہیں، وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکہ کے دوران تمام امور پر کھل کر بات ہوگی، ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے کیلئے فنڈنگ کے معاملے پر بات چیت جلد ہوگی، بھارت کے کنٹرول لائن پر کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کے حوالے سے تاریخ جلد تجویزکردینگے، افغان طالبان کے ملا عمرکے بعد دوسر ے اہم ترین رہنما ملا عبدالغنی برادرکے بدستور حراست میں ہونے کا تاثر درست نہیں، وہ سکیورٹی میں ہیں، اہل خانہ جب چاہیں ان سے رابطہ کرسکتے ہیں، افغان مفاہمتی عمل میں ملابرادرکے کردار کا تعین افغان طالبان کرینگے، انسداد دہشت گردی اور قومی سلامتی سے متعلق حکمت عملی منظوری کیلئے جلد کابینہ میں پیش کردی جائے گی۔ جمعہ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ ملا برادر کی رہائی کا پاکستانی طالبان سے مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے افغان مفاہمتی عمل میں ان کے کردار کا تعین افغان طالبان کرینگے اور ملا برادر جب چاہیں افغان حکومت سے بات کرسکتے ہیں۔ ملا برادر کو افغان مفاہمتی عمل کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے وقت ملنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات حساس مرحلے میں ہیں اس حوالے سے وقت آنے پر تفصیلات جاری کی جائےں گی، طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے میڈیا پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا نئے آرمی چیف اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تقرری وقت پر ہوگی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا عہدہ خالی نہیں، جنرل کیانی اضافی فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ سمیت مختلف ممالک میں سفیروں کی تقرریاں میرٹ پر ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان سٹریٹیجک مذاکرات اگلے سال وزارتی سطح پر ہونگے۔ آئی ایم ایف سے قرض کے نئے پروگرام کا معاہدہ طے نہ پاتا تو معاشی صورتحال مزید خراب ہوتی رواں سال کے آخر تک اقتصادی صورتحال بہترہو جائے گی۔