سلمان اکرم نے وکلاءضابطے کی خلاف ورزی کی‘ کارروائی کی جائے‘ جسٹس جواد
اسلام آباد (صلاح الدین خان/ نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ کو دھمکی آمیز موبائل میسج کرنے والے وکیل سلمان اکرم راجہ سے متعلق جسٹس جواد ایس خواجہ نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو لکھی گئی درخواست میں کہا ہے کہ مذکورہ وکیل کا ججز پر تہمت زنی اور کردار کشی کرنا کسی طور مناسب نہیں مذکورہ وکیل نے وکلاءکے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔چیف جسٹس میری درخواست پر مناسب اقدام اٹھائیں۔ذرائع کے مطابق جسٹس جواد ایس خواجہ نے وکیل سلمان اکرم راجہ کے نازیبا موبائل میسج کے جواب میں انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی موبائل میسج میں لکھا کہ ڈئیر سلمان‘ مجھے آپ کا تحریری پیغام (SMS) ملا مجھے آپ اور اپنی اہلیہ اور ان کے کرایہ دار کے درمیان تنازع کا علم ہے مگر مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں لیکن میں کسی کی سوچ پر پابندی نہیں لگا سکتا ہمارے خیالات ہمارے انداز فکر کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔ میری ایسی کوئی خواہش نہیں کہ آپ کو اور آپ کے خاندان کو کوئی نقصان پہنچا¶ں میں ان کا خیراندیش ہوں میں اپنے جج کے منصب کو ایسے ذاتی مفادات و دیگر مقاصد سے داغ دار نہیں کرسکتا اللہ ایسی سمجھ آپ کو بھی دے۔ آپ کے خاندان کو امن و سلامتی دے۔ اذیتوں اور الجھنوں سے بچائے مجھے خوشی ہوگی اگر آپ پیغام (SMS) کے بجائے مجھ سے براہ راست رابطہ کرلیتے تو اچھا تھا۔